Circle Image

Sabder123

@Sabder123

غم کی جگنو رات بھر دل میں جگاتا کون ہے
یہ اندھیرا بھی مرا ہم سے بجھاتا کون ہے
عمر بھر تنہائیوں کے درمیاں گُم ہم رہے
تلخ لمحوں کی ہوا زخموں کو بھاتا کون ہے
دل کی وادی میں اُترتی ہے اداسی شام کی
ایسی خاموشی کو جا کر پھر اٹھاتا کون ہے

0
10
شبِ ہجر میں آنکھیں پرنم کیا
کبھی یاد نے دل کو مرہم کیا
کوئی داغِ دل سے نہ واقف ہوا
جو دیکھا، تو خود نے بھی کم کم کیا
یہ کیا کم ہے قسمت کی تلخی کا حال
کہ رو رو کے آنکھوں کو شبنم کیا

0
15
عشق کے صحرا میں آخر دل بھٹکتا رہ گیا
اپنے ہی جذبوں کی آہوں میں الجھتا رہ گیا
جاں فزا اک نور اُترا دل کے سونے پر کرن
میں مگر اس نور کے صدقے میں جلتا رہ گیا
دل نے جب تسخیر پائی ایک لمحے درمیاں
میں بھی اس کے سامنے کچھ بے سخن سا رہ گیا

0
8
خود پرستی کا یہ عالم، دل نہیں پتھر ہوئے
دوستی کے نام پر سب، سود کے دفتر ہوئے
مسکراہٹ میں ہے دھوکا، آنکھ میں مکر و فریب
لفظ میٹھے زہر جیسے، جذبے سب منکر ہوئے
رُوح بکتی ہے یہاں پر، جِسم ہے معیارِ شوق
پیار کی تعریف بدلی، خواب بھی بے سر ہوئے

0
13
تمہیں میری عداوت تو نہیں ہے
مرے دل میں شکایت تو نہیں ہے
تمہارے ہجر نے تو توڑ ڈالا
مگر یہ کوئی آفت تو نہیں ہے
تمہاری یاد کی صبحیں سنہری
یہ غم بھی کم عنایت تو نہیں ہے

0
5
چلو، دل کی صدائی جا رہی ہے
جنوں کی رہنمائی جا رہی ہے
ازل کے خامشی خانے سے یارو
صدا کوئی سنائی جا رہی ہے
میں جس کو ڈھونڈتا ہوں خود میں اکثر
وہی صورت چھپائی جا رہی ہے

0
4
تمہاری یاد دل سے اب کسی دم چھو نہیں سکتی
یہ چنگاری ہے دل کی، راکھ بن کر سو نہیں سکتی
محبت دل کی گہرائی میں رہتی ہے صدیوں تک
یہ سود و زَر کی مانندِ تجارت ہو نہیں سکتی
یہاں ہر مسکراہٹ کے پسِ پردہ ہے سو خنجر
یہاں خوابوں کی بستی میں صداقت ہو نہیں سکتی

0
27
دل میں اُٹھتا جا رہا ہے
ایک خواب آہستہ آہستہ
بن رہا ہے حُسن کا
یہ انقلاب آہستہ آہستہ
چاندنی میں گھل گئی
اُس کی ادا کی نرم لَے

0
24
تری یاد جب شام ڈھلنے لگی
تو آنکھوں میں اک روشنی جلنے لگی
ہوا نے کہا، "تو ہے نزدیکِ جاں"
مری سانس بھی خوشبو بننے لگی
وہ لمحہ، وہ وعدہ، وہ چپ کی صدا
مرے دل کی دیوار ہلنے لگی

0
29
چاندنی میں اُس کا جلوہ دیکھنا
زندگی کا خوب منظر دیکھنا
دل نے چاہا بات ہو جائے مگر
خامشی میں تھا سمندر دیکھنا
خواب آنکھوں میں اترتے ہی گئے
پھر نہ ممکن تھا برابر دیکھنا

0
21
ان کے در پہ مسلسل جانا مجھے تو اچھا لگتا ہے
دل کی دھڑکن میں بسا لینا مجھے تو اچھا لگتا ہے
جب بھی ان کی یاد آتی ہے تڑپنا بہت مشکل ہے
بزم کو خیالوں میں سجا لینا مجھے تو اچھا لگتا ہے
دل ہی میں اسے کہہ دینا زرا خالی نظر بھی ادھر ڈالو
خوابوں میں اسکا آنا جانا مجھے تو اچھا لگتا ہے

0
108
کیا تمہیں تو لگتا ہے میں
خود ہی چلتا پھرتا ہوں
یہ تسلسل ہے قائم
اور یہ جھولا رواں ہے
اس میں ہر شے کشمکش میں ہے
یہ فلک چاند تارے

0
51
دل نے اِک رہ
ڈھونڈ لی جب وہ میرے
سامنے میں ان
کےسامنے تھا
اِک نظر وہ کرم کی تھی وہ میرے غمزدہ دل
کا ہمراز بنکر اُس راستے میں رہبر بن کر

0
49
حسن ہے تجھ میں
تیرے دلکش نظارے ۔۔۔۔۔
تیرے چشموں اور جھرنوں یہ
آبشاروں کی روانی ۔۔۔۔۔
تیرے اندر ہر شے میں ہے
قدرت کی نشانی ۔۔۔۔۔۔۔

82
تجھ سے دور رہ کر سکونِ دل نہ ملا
کس سے کروں میں گلا
خود اپنے سے بے خبر
لوگوں کے تیروں سے چھلنی
ہے قلب و جگر ۔۔۔۔۔۔۔
کوئی قرار نہیں بے قرار ہے دل میرا

0
40
ملے گی جن کو زندگی دوبارہ
ملے گا انکو ماہ رمضان کا نظارہ
پھر سے دوبارہ
ہو گیا ہم سے رخصت
آیگا پھر سے دوبارہ ماہِ رمضان ہمارا
اللہ کی رحمت برس رہی تھی ہر شے پے

0
59
اے غم زندگی سکھایا تو نے کیا کیا
جنم سے لے کر آج تک دکھایا
تو نے کیا کیا
وہ مالک ہے کُن کا وہی محافظ
وہ آزماتا گیا کھویا تو نے
کیا کیا پایا تو نے کیا کیا

0
51
رنج و الم کا ٹھکانہ ہے
چند لمحات تیرے
میرے حصے میں
یہ دارِ فانی ہے
کشمکش میں مبتلا
زندگی ۔۔۔۔۔۔

0
59
(الوداع)
سبٓدر شبیر
چرچا صبح و شام تیرا ہی تھا
اور وہ قسمت والے دعا گو تھے
قسمت والوں کی کھیل جن کو معلوم ہے
چاروں طرف شورِ گل تھا

0
70
وہ پہلی رات جب چاروں طرف اندھیرا ہوگا
وہ ہمنشیں بھی مٹی کے تنکے ڈال کر ہی
تنہا مجھے دو گز کے اندر رو رو کے توبہ۔۔۔۔
اپنے منزل پر اور دور جا کے
آپس میں باتیں کرتے جائیں گے
دو گز زمین ہونگے ۔۔۔۔۔۔

0
154
جب بھی دل ہمکلام ہوتا ہے
عشق کویوں سلام ہوتا ہے
ملتا ہے بس سکون دل مجھ کو
ورد لب جب وہ نام ہوتا ہے
آہ جب نکلی میرے دل سے بھی
لب خموشی میں کام ہوتا ہے

0
477
جنگ کیوں کر رہے ہو کیا
تمہیں یہ نفس کا غم ہے
تمہیں اس دین پے شک کیوں ہے
لوگوں کو میں مت بانٹو فرقوں میں
لوگوں کو جوڑو توڑو مت
اسلام حسن اخلاق کا درس دیتا ہے

0
77
دل سیاہ ہے کیا کرو
مل بھی جائے تو
کیا کرو
رہ کر ان کے سامنے
کیا کیا کہوں
کیا کیا سنو

0
94
اپنے داںٔرے حدود میں
رہا کرو اے سکون سے
یہ کیوں نفس نے تجھکو قید کیا
اپنے داںٔرے میں
یاد کر۔۔۔۔۔۔
جب ہم اور تم کہیں اور تھیں

0
64