ان کے در پہ مسلسل جانا مجھے تو اچھا لگتا ہے
دل کی دھڑکن میں بسا لینا مجھے تو اچھا لگتا ہے
جب بھی ان کی یاد آتی ہے تڑپنا بہت مشکل ہے
بزم کو خیالوں میں سجا لینا مجھے تو اچھا لگتا ہے
دل ہی میں اسے کہہ دینا زرا خالی نظر بھی ادھر ڈالو
خوابوں میں اسکا آنا جانا مجھے تو اچھا لگتا ہے
خوشبو انکی آتی ہے جس راستے سے بس گزرتا ہوں
ملنے کیلئے ڈھونڈنا بہانا مجھے تو اچھا لگتا ہے
بس اک آرزو ہے دل ہی دل میں صدیوں سے تڑپتا ہوں
ان کی ہی چوکھٹ پے مٹ جانا مجھے تو اچھا لگتا ہے
جب سے سبٓدر نے محبت اس کا دل میں بسایا ہے
ان کی یادوں میں ہی کھوجانا مجھے تو اچھا لگتا ہے

0
74