ملے گی جن کو زندگی دوبارہ |
ملے گا انکو ماہ رمضان کا نظارہ |
پھر سے دوبارہ |
ہو گیا ہم سے رخصت |
آیگا پھر سے دوبارہ ماہِ رمضان ہمارا |
اللہ کی رحمت برس رہی تھی ہر شے پے |
دن و رات جلوہ افروز ہوا تھا |
مجھ گناہ گار کو موقع ملا تھا |
یہ مغفرت ،رحمت اور |
آگ سے نجات پانے والے دن |
گزر گئے سال بھر کے لئے |
کسی کو بھی نہیں ہے معلوم زندہ کون رہے گا |
اگلے سال کون پایے گا تجھ کو |
اے ماہِ رمضان |
رب العالمین تجھ کو میں گناہوں کی |
بخشش کا سوال کرتا ہوں |
تو ہی بخش دینے والا |
تو ہی مہربان مہربانی فرما |
گناہوں سے دامن بھرا ہوا ہے |
نہیں کرسکا جو کرنا تھا |
دامن پھیلا ہوا ہے |
نہیں کوئی عملِ صالح |
ہے میرے اعمال نامے میں |
مجھ جیسا سیاہ کار نہیں کوئی |
مجھ جیسا خطاء کار نہیں کوئی |
بس اک نگاہ کرم کردے |
اپنی رحمت سے نواز دے |
تیرے سامنے جب آؤں |
خالی ہاتھ لوٹ کر نہ آؤں |
بس اک آرزو ہے |
کہ ہوز کوثر سے دل کش |
آواز شہد سے بھی میٹھی |
سننے کو ملے ۔۔۔۔۔۔ |
سبدر آؤ ۔۔۔۔آؤ ۔۔۔۔ |
دوڑ لگاؤ تم بھی آؤ |
معلومات