جنگ کیوں کر رہے ہو کیا
تمہیں یہ نفس کا غم ہے
تمہیں اس دین پے شک کیوں ہے
لوگوں کو میں مت بانٹو فرقوں میں
لوگوں کو جوڑو توڑو مت
اسلام حسن اخلاق کا درس دیتا ہے
بداخلاقی آنے والے
نسلوں کو بربادی کی طرف لے
جارہے ہو یہ ہم سے سکھتے ہے
ھمارا رب ایک ہے
ھمارا مذہب ایک ہے
ھمارا قرآن ایک ہے
ھمارا پیغمبر ایک ہے
ھمارا کلمہ ایک ہے
بحث میں مبتلا ہونے سے
کچھ حاصل نہیں ہوگا
روز اک بحث دکھنے کو ملتا ہے
حسرت ہو رہیں سن کر
چشمِ نم ہے دل میں غم ہے
ہم کدھر جا رہے ہیں
رنج و الم ہے کیا یہ کیا ہو رہا ہے
دورِ فتنہ ہے ہم سب قصوار ہے
مختصر ہے زندگی
راضی کرو ربّ العزت کو
یہ دار فانی ہے
یہ مہربانی اُس کی
ہم ابھی شکلِ انسان ہے

0
62