دل سیاہ ہے کیا کرو
مل بھی جائے تو
کیا کرو
رہ کر ان کے سامنے
کیا کیا کہوں
کیا کیا سنو
وہ رحیم ہے کریم ہے
شان انکی عظیم ہے
ساہ ماتھا ہوں
میں سیاہ کار ہوں
میں گناہ گار ہوں
سایہ دار بن تو ہی
نہیں میں کچھ بھی نہیں
چند لمحات حصے میں
دیے دینا کہ
آؤ جب سامنے
منہ دکھانے کے
فقط اک تمنا ہے
میں تجھ کو دیکھ لوں

0
87