جب بھی دل ہمکلام ہوتا ہے
عشق کویوں سلام ہوتا ہے
ملتا ہے بس سکون دل مجھ کو
ورد لب جب وہ نام ہوتا ہے
آہ جب نکلی میرے دل سے بھی
لب خموشی میں کام ہوتا ہے
وہ سبوں کے قریب تر ہے وہ
جب بھی ان سے کلام ہوتا ہے
چثمِ تر یوں ہوا میں ان کے پاس
خوشیوں کا بھی پیام ہوتا ہے
اس نے سبدر کو کافی خوشیاں دی
وقت پے میرا کام ہوتا ہے

0
380