چاندنی میں اُس کا جلوہ دیکھنا
زندگی کا خوب منظر دیکھنا
دل نے چاہا بات ہو جائے مگر
خامشی میں تھا سمندر دیکھنا
خواب آنکھوں میں اترتے ہی گئے
پھر نہ ممکن تھا برابر دیکھنا
یاد اُس کی جب بھی آتی ہے کہیں
پھول ہنستے ہیں مقدر دیکھنا
غم نہ کر، اے سبدر، وہی موسم رہا
پھر سے ممکن ہے وہ منظر دیکھنا

0
5