غم کی جگنو رات بھر دل میں جگاتا کون ہے
یہ اندھیرا بھی مرا ہم سے بجھاتا کون ہے
عمر بھر تنہائیوں کے درمیاں گُم ہم رہے
تلخ لمحوں کی ہوا زخموں کو بھاتا کون ہے
دل کی وادی میں اُترتی ہے اداسی شام کی
ایسی خاموشی کو جا کر پھر اٹھاتا کون ہے
راہِ الفت کا سفر ہر موڑ پر دشوار تھا
بےوفائی کے سفر میں ساتھ آتا کون ہے
درد کے صحرا میں سبدرؔ ہم اکیلے رہ گئے
دل کے خالی شامیانے کو بساتا کون ہے

0
4