Circle Image

ڈاکٹر محمد حسین مشاہد رضوی

@Mushahid786

نعت کی خوشبو گھر گھر پھیلے

چڑھائی ہے بہت جور و جفا کی
"دہائی ہے شہِ مشکل کشا کی"
مظالم ہیں فزوں ظالم کے ہر سو
"دہائی ہے شہِ مشکل کشا کی"
خداوندا کرم کی اک نظر کر
"دہائی ہے شہِ مشکل کشا کی"

88
شاہِ کون و مکاں کا پیراہن
سیدِ انس و جاں کا پیراہن
بے نواؤں کے واسطے راحت
یاورِ بے اماں کا پیراہن
اس کی برکت سے غم مٹے سارے
حامیِ بے کساں کا پیراہن

0
115
مرے مصطفیٰ کی سیرت کے جو سلسلے نہ ہوتے
کوئی حکمتیں نہ ہوتیں کوئی فلسفے نہ ہوتے
دو جہاں میں وہ نہ کرتے جو چراغِ اقرا روشن
کوئی قاعدے نہ ہوتے کوئی ضابطے نہ ہوتے
جو نہ آتے ہادیِ کُل ؛ تو کہیں ہدایتوں کی
کوئی منزلیں نہ ہوتیں کوئی راستے نہ ہوتے

56
آگئی صبحِ بہاراں مرحبا صد مرحبا
چار جانب ہے چراغاں مرحبا صد مرحبا
پیارے آقا جن کی الفت ہے کمالِ بندگی
آگئے وہ جانِ ایماں مرحبا صد مرحبا
عیدِ میلاد النبی ہے بالیقیں عیدوں کی عید
اہلِ حق ہیں خوب شاداں مرحبا صد مرحبا

0
144
گر زندگی میں رکھیں سیرت کا باب روشن
ہوگا تبھی تو ہر سُو عزت کا باب روشن
اُس بندۂ خدا کا ایمان ہے مکمل
ہے جس کے دل میں اُن کی عظمت کا باب روشن
میلادِ مصطفیٰ کی محفل جہاں سجی ہے
رہتا ہے اُس مکاں میں برکت کا باب روشن

0
67
نبی کا جشن مناتے ہیں جو عقیدت سے
خزانہ ملتا ہے ان کو خدا کی رحمت سے
جنھیں عزیز ہے میلادِ مصطفیٰ کی خوشی
انہی کے کام تو بن جاتے ہیں سہولت سے
درود و نعت وظیفہ ہے روز و شب جن کا
نوازتا ہے خدا ان کو خوب برکت سے

0
61
ربیع الاول تمام خلقت نثار تیری چہل پہل پر
زمانے بھر کی ہر اک مسرت نثار تیری چہل پہل پر
ربیع الاول کا چاند نکلا ، خوشی کا ہر سمت ہے اجالا
شمیمِ زلفِ عروسِ طلعت نثار تیری چہل پہل پر
خداے واحد کا نام لینا ، جہاں تھا جرمِ عظیم ٹھہرا
جمادیا تو نے نقشِ وحدت نثار تیری چہل پہل پر

0
167
آپ آئے تو تاریکیاں چھٹ گئیں، روشنی ہوگئی
ظلم اور جبر کی بیڑیاں کٹ گئیں، آشتی ہوگئی
آپ آئے تو بادِ بہاری چلی، گل مہکنے لگے
خوشبوؤں سے سبھی بستیاں اٹ گئیں، تازگی ہوگئی
سارا عالم تھا ڈوبا ہوا کفر میں، آگئے مصطفیٰ
شرک و بدعت کی طغیانیاں گھٹ گئیں، راستی ہوگئی

59
درمدحتِ اصحابِ مصطفیٰ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہم اجمعین
عرض نمودہ : محمد حسین مشاہد رضوی
خدا کے رضی ہیں نبی کے صحابہ
سبھی جنتی ہیں نبی کے صحابہ
خدا اُن سے راضی، نبی اُن سے راضی
بڑے ہی دھنی ہیں نبی کے صحابہ

69
مری حیات کو برکت ملی ہے نعتوں سے
عرض نمودہ : محمد حسین مشاہد رضوی
مری حیات کو برکت ملی ہے نعتوں سے
مرے خیال کو وسعت ملی ہے نعتوں سے
ملی ہے قلب کو تسکین حمد کے باعث
تو میری روح کو لذت ملی ہے نعتوں سے

73
تسلیماتِ کثیرہ مسنونہ! جناب سید ذیشان اصغر صاحب آپ سلامت رہیں شاد و آباد رہیں ،یہ ویب سائٹ اور بلاگ اردو شعر و سخن کے جملہ طلبہ کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ہے،آپ کو اس اہم ترین پیش رفت کے لیے صمیمِ قلب سے ہدیۂ تبریک و تہنیت پیش کرتے ہوئے دعا گو ہوں کہ ربِّ حرف و لفظ، مالکِ صوت و صدا کارساز حقیقی آپ کی اس کاوشِ جمیل کو شرف قبولیت بخشے، آمین ثم آمین یا رب العالمین! مشاہد رضوی، مالیگاﺅں (انڈیا) www.mushahidrazvi.com

2
323
میرے افکار کا عنوانِ ارادت ہیں آپ
عرض نمودہ : محمد حسین مشاہد رضوی
وجہِ تخلیقِ جہاں نائبِ قدرت ہیں آپ
فخرِ آدم ہیں شہنشاہِ رسالت ہیں آپ
آپ نے بخشا مساوات و اخوت کا سبق
اے مرے ہادیِ کل شمعِ ہدایت ہیں آپ

0
94
دکھادے ارضِ حرم یارب
عرض نمودہ : محمد حسین مشاہد رضوی
دکھا دے ارضِ حرم یارب
مدینہ رشکِ ارم یارب
میں دیکھوں روضۂ خیرِ بشر
مِٹا فرقت کا غم یارب

82
وجد میں سدرہ ہے اور قصرِ دنا کیف میں ہے
عرض نمودہ : محمد حسین مشاہد رضوی
وجد میں سدرہ ہے اور قصرِ دنا کیف میں ہے
چوم کر پائے نبی عرشِ علیٰ کیف میں
لب کو جنبش نہ ہو اور بھیک عطا ہو جائے
دیکھ کر لطفِ نبی جود و سخا کیف میں ہے

110
خدایا! عشقِ حبیب دیدے
از : محمد حسین مشاہد رضوی
مِٹا کے دل سے خیالِ ہستی ، خدایا! عشقِ حبیٖب دیدے
کٹے یہ سر نامِ مصطفیٰ پر ، تو ہم کو ایسا نصیٖب دیدے
نگاہِ باطل میں تیغِ بُرّاں ، ہوں اپنوں میں نرم ومعتدل ہم
جلال دے ، اُنس وپیار بھی دے ، شعورِ فہمِ رقیٖب دیدے

77
دُعا.
عرض نمودہ : محمد حسین مشاہد رضوی
خدایا! حاملِ آدابِ بندگی کردے
ہر این آں سے جدا میری زندگی کردے
جو کردے خِرمنِ باطل کو راکھ کا تودہ
تو اہلِ حق کو وہ نمناک شعلگی کردے

64
ہمیں عطا ہوں نعیمِ جناں مرے اللہ
عرض نمودہ : محمد حسین مشاہد رضوی
ہے تیرے نور سے روشن جہاں مرے اللہ
ہے تیرے فیض کا دریا رواں مرے اللہ
ترے سوا نہ کسی سے طلب کروں کچھ بھی
تُو بخش دے مجھے ایسی زباں مرے اللہ

47
استغاثہ بہ حضور سرورِ کائنات صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وصحبہ وبارک وسلم
فریاد کناں : محمد حسین مشاہد رضوی
سر اُٹھائے ہے شر رسول اللہ
وقت ہے پُر خطر رسول اللہ
سخت مشکل میں ہیں مکینِ وطن
لیجیے گا خبر رسول اللہ

72
آہ! آہ! التجاے درد
حالاتِ حاضرہ کے تناظر میں
از : محمد حسین مشاہد رضوی
یہ کیسا قہر و غضب بپا ہے
وباؤں کا ہر سو سلسلہ ہے
یہ سالِ حزن و ملال ٹھہرا

92
تجھے حمد ہے....
از : محمد حسین مشاہد رضوی
مری ابتدا مری انتہا ترے فضل سے تجھے حمد ہے
یہ مرا بیان و مری زباں ترے فضل سے تجھے حمد ہے
یہ شفق میں جو ہے حنائی رنگ،یہ جو مہر میں ہے طلائی رنگ
یہ قمر کا نور بھی یا خدا ترے فضل سے تجھے حمد ہے

135
خدایا ہر اک جہاں ہے تیر
از : محمد حسین مشاہد رضوی
خدایا! ہر اک جہاں ہے تیرا
زمیں ہے تیری زماں ہے تیرا
کرم کی حد ہے نہ رحمتوں کی
جو بحر ہے بیکراں ہے تیرا

92
حمد باری تعالیٰ
عرض نمودہ : محمد حسین مشاہد رضوی
تری ذات سب سے عظیم ہے تری شان جل جلالہٗ
تو ہر اک سے بڑھ کے کریم ہے تری شان جل جلالہٗ
تو قدیر ہے تو بصیر ہے ، تو نصیر ہے تو کبیر ہے
تو خبیر ہے تو علیم ہے تری شان جل جلالہٗ

285
حمدِ باری تعالی جل جلالہ
عرض نمودہ: محمد حسین مشاہد رضوی
بُطونِ سنگ میں کیڑوں کو پالتا ہے تُوہی
صدف میں گوہرِ نایاب ڈھالتا ہے تُوہی
دلوں سے رنج و الم کو نکالتا ہے تُوہی
نفَس نفَس میں مَسرّت بھی ڈالتا ہے تُوہی

205