| گر زندگی میں رکھیں سیرت کا باب روشن |
| ہوگا تبھی تو ہر سُو عزت کا باب روشن |
| اُس بندۂ خدا کا ایمان ہے مکمل |
| ہے جس کے دل میں اُن کی عظمت کا باب روشن |
| میلادِ مصطفیٰ کی محفل جہاں سجی ہے |
| رہتا ہے اُس مکاں میں برکت کا باب روشن |
| ناموسِ مصطفیٰ پر کردیں فدا جو خود کو |
| اُن کے لیے رہے گا جنت کا باب روشن |
| کفّار و مشرکیں بھی کہتے تھے ان کو صادق |
| جگ میں ہوا انہی سے امانت کا باب روشن |
| کرنے لگے نچھاور دشمن بھی اپنی جانیں |
| کچھ یوں کیا نبی نے ہدایت کا باب روشن |
| نعتِ نبی کے صدقے تیرے لیے مشاہد |
| محشر کے روز ہوگا شفاعت کا باب روشن |
| عرض نمودہ : ڈاکٹر محمد حسین مشاہد رضوی |
معلومات