| آپ آئے تو تاریکیاں چھٹ گئیں، روشنی ہوگئی |
| ظلم اور جبر کی بیڑیاں کٹ گئیں، آشتی ہوگئی |
| آپ آئے تو بادِ بہاری چلی، گل مہکنے لگے |
| خوشبوؤں سے سبھی بستیاں اٹ گئیں، تازگی ہوگئی |
| سارا عالم تھا ڈوبا ہوا کفر میں، آگئے مصطفیٰ |
| شرک و بدعت کی طغیانیاں گھٹ گئیں، راستی ہوگئی |
| کالے گورے کی تفریق بھی ختم کیں، متحد پھر کیا |
| دوریوں کی سبھی کھائیاں پٹ گئیں، دوستی ہوگئی |
| جھوم کر خوب برسا ہے ابرِ کرم، لطفِ شاہِ امم |
| خوانِ سرور سےجب نیکیاں بٹ گئیں، بہتری ہوگئی |
| اُن کی باتوں نے سب پر مشاہد کیا، خوب گہرا اثر |
| جن کے لہجوں میں تھیں تلخیاں ہٹ گئیں، چاشنی ہوگئی |
معلومات