خدایا! عشقِ حبیب دیدے |
از : محمد حسین مشاہد رضوی |
مِٹا کے دل سے خیالِ ہستی ، خدایا! عشقِ حبیٖب دیدے |
کٹے یہ سر نامِ مصطفیٰ پر ، تو ہم کو ایسا نصیٖب دیدے |
نگاہِ باطل میں تیغِ بُرّاں ، ہوں اپنوں میں نرم ومعتدل ہم |
جلال دے ، اُنس وپیار بھی دے ، شعورِ فہمِ رقیٖب دیدے |
مٹا کے دل سے تو داغِ فُرقت ، تمنا پوری ہماری فرما |
طوافِ کعبہ نصیب کردے ، درِ حبیٖبِ لبیٖب دیدے |
جو نبضِ عالم پہ ہاتھ رکھ کر ، غم و الم کا کرے مداوا |
جو فکرِ صالح کا ہو مبلغ ، رضاؔ سا ہم کو طبیٖب دیدے |
دعائیں میری قبول فرما ، تو دفن کے واسطے خدایا |
مُشاہدِؔ رضوی خستہ جاں کو ، زمینِ کوئے حبیٖب دیدے |
٭ |
معلومات