نبی کا جشن مناتے ہیں جو عقیدت سے
خزانہ ملتا ہے ان کو خدا کی رحمت سے
جنھیں عزیز ہے میلادِ مصطفیٰ کی خوشی
انہی کے کام تو بن جاتے ہیں سہولت سے
درود و نعت وظیفہ ہے روز و شب جن کا
نوازتا ہے خدا ان کو خوب برکت سے
عیاں ہے بالیقیں فرمانِ کبریا سے یہی
خدا کی ہوگی اطاعت نبی کی طاعت سے
ذلیل و خوار ہوئے جارہے ہیں دنیا میں
کہ جب سے دور ہوئے ہیں نبی کی سنت سے
نبی کے نام کا میں نے خیال ہی باندھا
رہائی مل گئی فوراً تمام کلفت سے
بِلا طلب ہی دیا شاہِ دیں نے منگتوں کو
گدا بھی داتا بنے آپ کی سخاوت سے
ملی نجات کی کشتی بھی اور تارے بھی
لگائی لَو جو صحابہ سے اور عترت سے
سند ملے گی انھیں روزِ حشر بخشش کی
شغف ہے جن کو مشاہد نبی کی مدحت سے
عرض نمودہ : ڈاکٹر محمد حسین مشاہد رضوی

0
82