تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
#Salarshinwari
4 دسمبر 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
”غزل“
نہ دلوں میں خلش ہے اور نہ زیست سکوں میں ہے
لبِ قفل ہے اور نہ بغاوت چشمِ خوں میں ہے
دورِ حاضر میں جہد بھی کام نہ آئے گی
ظالم برتر تو سیاست زیرِ زوروں میں ہے
سہتا ہوں، ڈرتا ہوں، روتا ہوں، مرتا ہوں مگر
"قفل زدہ لب، بے اثر قلم
0
3
1 نومبر 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
“غزل”
اس کی باتوں میں اثر ہے، یہ خبر ہے
آرزوئے دل میں گھر ہے، یہ خبر ہے
میں جہاں جاؤں تو خائف لوٹتا ہوں
میرے جانے میں خطر ہے، یہ خبر ہے
وقت ظالم ہے، مگر میں چپ رہا ہوں
چنگاریِ سفر
0
5
12 اکتوبر 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
”غزل”
یہ قول یہ فعل اور یہ تضادات کیا ہے؟
یہ لب، یہ دل اور یہ جذبات کیا ہے؟
ہر شخص یہاں اپنے مفادوں کا پُجاری
یہ ضد، یہ انا اور یہ مفادات کیا ہے؟
لمحوں میں بدل جاتے ہیں انسان کے انداز
تضاداتِ زمانہ
0
10
28 ستمبر 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
”غزل“
میں ہر اک صدا میں پکارا جاؤں گا تو مارا جاؤں گا
گر میں اس مقتل میں اتارا جاؤں تو مارا جاؤں گا
میں نے کھٹکھا ہے اتنی ہی بار عدالت کے در و بام
گر میں اس در پر دوبارہ جاؤں گا تو مارا جاؤں گا
ہاں! میں شکستہ ہوں تو یہ جانتا میں بھی ہوں اے جانِ جاں
مزاحمت کی قیمت
0
9
5 ستمبر 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
“غزل”
کتنے مراسم تھے اور کاں تھی جدائی ہماری
ہم گرچہ رسوا ہوئے نا تھی لڑائی ہماری
ہم کو بے نام سمجھ کر یہ اندازہ تیرا
پر ترے دید سے بڑھ کر ہے پرچھائی ہماری
دشتِ سفر میں کبھی ہم نے نہیں دیکھی راحت
زوال کے آئینے میں ہماری کہانی
0
8
24 اگست 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
پاؤں میں خاک سجدے میں جبیں ہے
یہاں تختِ نشیں بھی خاکِ نشیں ہے
رازِ ہستی یہی ہے اے دلِ جاں
سب مکانِ مکیں بھی خاکِ مکیں ہے
جس پہ نازاں تھے سب جہاں والے
آخری منزل اُس کی اک زمیں ہے
دنیا کی بے ثباتی اور انسان
0
8
20 اگست 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
”غزل“
وقت ایثار کا گزر گیا ہے
تھا جو نشہ وہ بھی اتر گیا ہے
سمجھا میں جیسے ہم نشیں اپنا
وہ مری ذات سے مکر گیا ہے
تھا جو چہرہ چراغ شب جیسا
یادوں کا نگر
0
6
20 اگست 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
غزل
مر چکا ہے دل مگر زندہ ہوں میں
سانس لیتا ہوں مگر مردہ ہوں میں
نوچتا ہوں روز ہی گوشت اپنا
کیا بتاؤں، کیسا درندہ ہوں میں
نہ ستاتا ہے مجھے دکھ کسی کا
مرے ہوئے دل کی آواز
0
8
20 اگست 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
”غزل“
جان کے بھی انجان ہے تو
واقعی اک نادان ہے تو
سچ تو سارا جانتے ہو
پھر بھی جھوٹا جان ہے تو
جعل سازی تم کرتے ہو
جھوٹا سالار
0
8
20 اگست 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
”غزل“
زمیں سے دیکھتا ہوں میں اُسے جو آسماں میں ہے
مگر کردار نکلا وہ جو اپنی داستاں میں ہے
تمہارے لب پہ کچھ ہے اور دل میں کچھ چھپا رکھا
یہ چالاکی، یہ دوغلا پن تمہارے خاکداں میں ہے
جو سچ کہتا، وہی معتوب ٹھہرا ہر زمانے میں
خاموش بغاوت
0
7
20 اگست 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
"غزل”
نا جانے کب کون کسی کی مدد کرتے ہیں
ہم سے جو ہیں یہاں، وہ تو ہمیں رد کرتے ہیں
دل میں درد چھپائے، ہنستے رہیں ہم اکثر
لوگ کیا جانیں، کب خواب کسد کرتے ہیں
وہ جنہیں ہم نے پکارا تھا خداؤں کی طرح
خواب اور دھوکہ
0
6
20 اگست 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
”غزل“
یہ جو چراغ ہیں روشن، پیام کے نہیں ہیں
چمک تو رکھتے ہیں، نورِ دوام کے نہیں ہیں
ہر اک درخت پہ بیٹھے ہیں گدھ نقاب اوڑھے
یہ باغ اب کسی بلبل، کلام کے نہیں ہیں
یہاں پہ حاکموں کے خواب سچ تو ہو گئے ہیں
چراغِ بے دوام
0
9
20 اگست 2025
رباعی
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
” غزل “
جلا کے جھوٹ نے سچ کا ہر اک حوالہ بھی
اب اس زمیں پہ نہیں ہے کوئی اجالا بھی
سوال کرنے پہ کٹتے ہیں آجکل چہرے
کہاں بچا ہے کوئی فکر کا حوالہ بھی
ہر ایک بستی میں خاموش عدل بیٹھا ہے
چراغ اور دھند
0
7
20 اگست 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
"غزل“
میرے خوابوں سے ڈرتے ہیں لوگ
اڑتا ہوں تو پر کترتے ہیں لوگ
میں نے قدم رکھا تو روکا مجھ کو
خود اسی راستے سے گزرتے ہیں لوگ
میرے ہونے پہ حیرت ہے ان کو
خوابوں کا خوف
0
4
20 اگست 2025
رباعی
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
"غزل"
بجھ رہے ہیں چراغ اور بجھنا باقی ہے
ہوا کی زد میں ہر خواب آنا باقی ہے
لبوں پہ حرفِ صداقت ہے پر خموشی ہے
ابھی دریدہ دل کا تڑپنا باقی ہے
درد سینے میں ہم نے چھپائے بہت
ادھورے خواب، جلتے چراغ
0
6
20 اگست 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
"غزل“
یہاں ہر شے بدلتی ہے، یہاں طاقت نہیں رہتی
جہاں میں دائمی کس کی کوئی حالت نہیں رہتی
جہاں بھی تخت سجتے ہیں، وہی مدفون ہوتے ہیں
یہاں شوکت، یہاں دولت، یہاں عظمت نہیں رہتی
نہ ہی ظالم کے سر رہتا ہے زَر و زور کا سایا
تخت و تاج کی رسوائی
0
8
20 اگست 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
"غزل“
جہدِ مسلسل میں اگر جاں سے ہم مارے جائیں گے
اتنے بزدل ہیں کیا باطل سے ہم ہارے جائیں گے؟
ظلم اگر آئے تو ہم سینہ سپر ہوں گے ضرور
حق کی خاطر لڑتے ہی جاں سے ہم وارے جائیں گے
عشقِ وطن کا جو دعویٰ ہے وہ سچ کر کے دکھائیں
جہدِ مسلسل کا عزم
0
8
20 اگست 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
”غزل“
یہاں تو ہر کوئی زیرِ عتاب رہتا ہے
عجیب ہے وه جو با حجاب رہتا ہے
ہوا کے دوش پہ اُڑتے ہیں سب کے دعوے بھی
مگر زمین پہ جھوٹا ثواب رہتا ہے
یہاں ضمیر کو بیچو تو جاہ و منصب ہے
شہرِ جھوٹ کا بیان
0
4
20 اگست 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
”غزل“
تم سے منسوب مری عقل و دانائی بھی
تم کو پہچاننے کی کہاں تھی بینائی بھی
دل کی ویرانی میں مخفی ہے اک یاد تری
چشمِ خوابیدہ میں اب تک ہے رعنائی بھی
تجھ سے بچھڑ کر خلوت کی عادت میں ڈوبے
یاد اور رعنائی
0
7
20 اگست 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
"غزل”
میرے حصے میں یار دکھ ہے
خزاں دکھ ہے بہار دکھ ہے
شبِ غم میں چراغ بجھتے
دیا دکھ ہے، شرار دکھ ہے
اتنے زخموں کے ساتھ جینا
دکھ کا جہاں
0
7
2 اگست 2025
غزل
اباسین سالار شینواری
@AbaseenSalar@20
ظلمتِ شب کی تاریکی پہ نظر رکھتے ہیں
دل میں خوف نہیں، سینے میں جگر رکھتے ہیں
تمہیں جو کرنا ہے، کر کے دیکھ لو
ہم اس دور میں بھی جینے کا ہنر رکھتے ہیں
خونی منظر کی دہشت سے ڈرتے نہیں ہیں
خاک سے اٹھتے ہیں اور خود کو شجر رکھتے ہیں
ظلمتِ شب
0
12
معلومات