”غزل“
جان کے بھی انجان ہے تو
واقعی اک نادان ہے تو
سچ تو سارا جانتے ہو
پھر بھی جھوٹا جان ہے تو
جعل سازی تم کرتے ہو
ہر شے کا نقصان ہے تو
دکھلاتے ہو خود کو اچھا
دیکھ سیاست دان ہے تو
لب پہ ہیں ذکر و حمد و ثناء
عملاً ہے بے جان ہے تو
دکھتے ہیں سب خود جیسے
اپنا ہی چاک گریبان ہے تو
اپنوں سے تم لڑتے ہو
اغیار پہ مہربان ہے تو
باطل کے آگے جھکتے ہو
ایسا بے ایمان ہے تو
خود کو کہتے ہو سالار
روپ لیے شیطان ہے تو
اباسین سالار شینواری

0
8