”غزل”
یہ قول یہ فعل اور یہ تضادات کیا ہے؟
یہ لب، یہ دل اور یہ جذبات کیا ہے؟
ہر شخص یہاں اپنے مفادوں کا پُجاری
یہ ضد، یہ انا اور یہ مفادات کیا ہے؟
لمحوں میں بدل جاتے ہیں انسان کے انداز
یہ وقت یہ دور اور یہ اوقات کیا ہے؟
ہر بات میں مخفی ہے سیاست کی خوشبو
یہ قوم یہ حال اور یہ صدمات کیا ہے!
جو ظلم کو تسلیم کرے اور چپ سا ہوں
یہ صبر، یہ خوف اور یہ سجدات کیا ہے؟
حق بات کہوں تو سبھی دشمن بن جائیں
یہ جبر یہ ڈر اور یہ لمحات کیا ہے؟
تقدیر کے ہاتھوں میں کھلونا ہے انسان
یہ چاہ ، یہ خواب اور یہ خیالات کیا ہے؟
ہر شخص یہاں چہرہ بدل لیتا ہے روز
یہ دھوکہ، یہ چال اور یہ ملاقات کیا ہے؟
جو دل میں ہے، وہ زباں پر کیوں نہیں آتا؟
یہ جھوٹ، یہ سچ اور یہ حکایات کیا ہے؟
میں کیسے زمانے کو ترجیح دوں، سالار؟
یہ دن یہ رات اور یہ اوقات کیا ہے؟
شاعر: اباسین سالار شینواری

0
10