دوبدو بات ہو، بات ہو رات ہو، رات ہی رات میں ساری طے بات ہو
|
دن چڑھے جو اٹھیں کسمساتے ہوئے مسکراتے ہوئے ہات میں ہات ہو
|
کب تلک ہم جئیں اس جہاں کے لیے، ہات دیکھو بندھے ہیں خدا کے لیے
|
گفتگو جو کریں ہم گھڑی دو گھڑی، وہ گھڑی دو گھڑی پیار کی بات ہو
|
کوبکو پھیلی ہو عشق کی داستاں، داستاں یہ ہماری ہر اک گام ہو
|
اوجِ افلاک پر بات اپنی چلے، جھومیں گائیں فرشتے تو کیا بات ہو
|
|