گومگو کے ہجوم میں پکا بنا ہوا ہوں میں |
ابلکوں کے ہی واسطے شیشہ بنا ہوا ہوں میں |
تار یہ میرے ذہن کے الجھے ہیں اس قدر کہ اب |
تاروں سے اک جہان کا نقشہ بنا ہوا ہوں میں |
دنیا یہ مشکبو نہیں، خم نہیں و سبو نہیں |
دنیا کی تلخ گود میں بچہ بنا ہوا ہوں میں |
باتیں جنھوں کی بے حیا، عرف جنھوں کے میں میں ہیں |
ایسی ہی ننگی سوچ کو خدشہ بنا ہوا ہوں میں |
قاتلِ بیداد ہوں سفاک ہوں صیاد ہوں کے |
نظروں میں صرف آپ کی اچھا بنا ہوا ہوں میں |
مجھ کو ڈرا رہے ہیں سب میرے ہی سائے سے عبث |
نظروں میں لوگ باگ کی چرچا بنا ہوا ہوں میں |
معلومات