زمانے کی ہر اک خوبی سمٹ کر آ گئی مجھ میں |
جو اپنے ہاتھ کی ریکھا میں تیرا عکس دیکھا ہے |
بہت تنہائی میں خود کو پہن کر پاؤں میں بیڑی |
تمہاری ذات کی محفل میں محوِ رقص دیکھا ہے |
زمانے کی ہر اک خوبی سمٹ کر آ گئی مجھ میں |
جو اپنے ہاتھ کی ریکھا میں تیرا عکس دیکھا ہے |
بہت تنہائی میں خود کو پہن کر پاؤں میں بیڑی |
تمہاری ذات کی محفل میں محوِ رقص دیکھا ہے |
معلومات