یار سے مل کے خوب روئیں گے |
گرد آنکھوں کی رو کے دھوئیں گے |
ہر طرف ہے یہ کیسا واویلا |
مسترد پیشوا جی ہی ہوئیں گے |
آنکھیں تاروں میں کھوئی رہتی ہیں |
آسماں صاف ہو تو سوئیں گے |
جب تلک ہیں حسین دنیا میں |
ہم سے آہی نگہ بھگوئیں گے |
ریگِ دریا بھی سوکھ جائے گی |
اشک آنکھوں میں یوں سموئیں گے |
آ کے بانہوں میں کسمسائے وہ |
خاب تو خاب ہیں سجوئیں گے |
ہم تو کاشی غلام ہیں ان کے |
روزِ محشر جو خوب روئیں گے |
معلومات