یہ حلقوں زدہ نحیف آنکھیں
اجڑے لہجے ضعیف سانسیں
دل سے میرے چمٹ گئی ہیں
یہ کچھ کالی کثیف یادیں
یہ لوگ انھوں کا دین دنیا
ہیں بے ہودہ رذیل باتیں
مجھ پر قائم ہیں اجڑی اجڑی
سہمی سہمی طویل راتیں

39