Circle Image

میاں حمزہ

@@mianhamza2162

محبت جسم سے آگے محبت عشقِ روحانی
محبت امر ہے رب کا محبت نامِ سبحانی
میاؔں حمزہ

0
2
تعظیم لازمی ہے ہمیشہ سے باپ کی
تم دیکھنا یزید کے قصے سنائے گا
ناطے کبھی تھے ہی نہیں مولا حسینؑ سے
جب خون ہی حرام ہے کیسے بتائے گا
میاؔں حمزہ

0
10
اسلام کی بقا کے لئے سر کٹا دیا
سیدؑ نے رب کی راہ میں سب کچھ لُٹا دیا
پورا گھرانہ رب کے لئے وقف کر دیا
حق یوں بلند کِیا ہے کہ باطل جھکا دیا
اللّٰہ نے جو وعدہ لیا تھا خلیلؑ سے
مولاؑ نے کربلا میں وہ وعدہ نبھا دیا

0
17
نا بغضِ اہلِ بیتؑ نہ بغضِ صحابہؓ ہو
تو جان لے کہ دین مکمل ہوا ترا
میاؔں حمزہ

0
15
آقاﷺ کی یاد آئے تو اکبؑر کو دیکھنا
ہم شکلِ مصطفیٰﷺ ہے یہ موذن حسینؑ کا
میاؔں حمزہ

0
34
تعظیمِ نبیﷺ اصل ہے اس دین کی ورنہ
شیطان سے عابد کو نکالا نہیں جاتا
میاؔں حمزہ

0
12
سنت خلیلؑ کی ہے وہ قربان کیجئے
تم جان سےزیادہ جو رکھتے عزیز ہو
میاؔں حمزہ

0
14
اصحابؓ و اہلِ بیتؑ کے در کا گدا ہوں میں
اس واسطے زمانے کو اچھا لگا ہوں میں
مجھ میں نکھار عشقِ مجازی سے نا ہوا
بس عشقِ اہلِ بیتؑ سے ہی تو سجا ہوں میں
میں دیکھتا نہیں کہ مفادِ زمانہ کیا..!
پلتے نبیﷺ کے در پہ جو اُن کا سگا ہوں میں

25
22 جمادی الثانی یومِ وصال خلیفۂ اول امیر المومنین حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ
اک داستانِ عشق ہے جس کی جہان میں
صدیقؓ ابتدا ہیں محمدﷺ ہیں انتہا
میاؔں حمزہ

0
49
ہر لمحہ جاگتے جو گزارا ہے زندگی
ہو جائے عشق تو یہ خسارا ہے زندگی
پُرسانِ حال شہر میں کوئی نہیں رہا
ہر ایک کو تو عشق نے مارا ہے زندگی
مجنوں کے جیسے اور بہت لوگ گزرے ہیں
پر عشق سے بھڑا ہے جو ہارا ہے زندگی

0
34
مرحبا یا مصطفٰیﷺ کی دھوم مچتے دیکھ لو
دیکھ لو آقاﷺ کی آمد کے یہ چرچے دیکھ لو
ہر طرف یہ شور ہے صلی علٰی یا سیّدی
ہر مسلماں کی زباں کو ورد کرتے دیکھ لو
ہر طرح شیطان نے کوشش کی تھی کہ روک لے
یا رسول ﷲﷺ کا نعرہ یہ بڑھتے دیکھ لو

0
94
پورا گھرانہ رب کے لئے وقف کر دیا
ایسے وفا شعار ہیں دیکھو مرے حسینؑ
مقتل میں جن کو دیکھتے کانپا شمر لعین
ایسے وہ شہ سوار ہیں دیکھو مرے حسینؑ
میاؔں حمزہ

0
39
جب اللہ کا یہ دین پکارا حسینؑ کو
احرام توڑ کر وہؑ شہادت کو آ گئے
مشکل گھڑی ہے دین پہ تو سیدہؑ کے لال
کنبہ لئے ہوے وہؑ حفاظت کو آ گئے
میاؔں حمزہ

0
89
پہلے تو دل میں تھا ترے لیکن
اب تماشہ جہان کا ہوں میں
اب مجھے لگ رہا بُرا جیسے
بے تحاشا زبان کا ہوں میں
عشق ہے اور شقوق بھی دل میں
ہائے کیسے گمان کا ہوں میں

0
48
مدینے کی بہاروں میں جئے جانا جئے جانا
نظارے سبز گنبد کے لئے جانا جئے جانا
زمانہ زخم دیتا ہے پشیماں تم نہیں ہونا
سمجھ کے سنتِ نبویﷺ سئے جانا جئے جانا
جہاں سارا اگر تجھ کو مٹانے کی کرے کوشش
فقط اُنﷺ سے محبت تم کئے جانا جئے جانا

0
42
حصولِ یار بھی اس کے لئے ضروری ہے
نمازِ عشق بنا یار کے ادھوری ہے
میاؔں حمزہ

0
50
اک تری یاد اور جہاں کے غم
پہلے فریاد پھر زباں کے غم
اب کہیں پہ سکوں نہیں ملتا
دل میں آئے ہیں یہ کہاں کے غم
میں نے چاہت بہار کی رکّھی
پر نصیبوں میں تھے خزاں کے غم

49
نہ عذاب لکھ رہا تھا نہ خراب لکھ رہا تھا
یہ جہان تجھ سے پہلے میں گلاب لکھ رہا تھا
ترے ساتھ جو گزارے سبھی لمحے یاد کر کے
ترے واسطے جو رویا میں حساب لکھ رہا تھا
تجھے بھا گیا ہے آخر یہ زمانہ جانے کیسے
یہ زمانہ اک خدا کا تُو عتاب لکھ رہا تھا

35
27 رجب المرجب شبِ معراج النبیﷺ
معراج مصطفٰی ﷺ ہے خدا کا خیالِ یار
کافر تھے مصطفٰیﷺ کو بڑے دکھ دئے ہوے
میاؔں حمزہ

68
صدیقؓ کی وفا کا صلہ خود خدا دے گا
فرمانِ مصطفٰیﷺ ہے یہ کیسے مٹا دے گا
صدیقؓ کےلئے ہے بے معنی یہ مال و زر
محبوبﷺ کے اشارے پہ سب کچھ لُٹا دے گا
معراج پر یقین نہیں رکھتے جاہلو
صدیقؓ کو بلاؤ ابھی سچ بتا دے گا

0
63
اک سال زندگی سے ہوا کم تو خوش ہوے
افسوس پھر جہان جہالت سے بھر گیا
میاؔں حمزہ

63
میں نے جن کو پُکارا آ گئے وہ ﷺ
مرے دل کا سہارا آ گئے وہ ﷺ
جہاں میں ایک پل بھی جن کےبن اب
نہیں ممکن گزارا آ گئے وہ ﷺ
میں بحرِ غم میں ڈوبا جا رہا تھا
ملا مجھ کو کنارہ آ گئے وہ ﷺ

38
(امیر محترم حافظ سعد حسین رضوی حفظہ اللّٰہ کی نزر)
حق بات سے ڈرتا نہیں ہے شیر علیؑ کا
آہیں کبھی بھرتا نہیں ہے شیر علیؑ کا
جس رستے پہ نا دین کی منزل کی خبر ہو
اس رستے پہ چلتا نہیں ہے شیر علیؑ کا
اس دیس میں ہےاب بھی یزیدوں کی حکومت

51
اشک جو آنکھوں سے نکلا تو نگینہ بن گیا
یاد آئے مصطفٰی ﷺ تو دل مدینہ بن گیا
آپﷺ کی تعریف میں لکھنے لگا جو نعت میں
سامنے طُوفان آیا تھا سفینہ بن گیا
جس کو پاکر سرخرو ہوتا گیا رب کے حضور
عشق تیرا آخرت میں وہ خزینہ بن گیا

0
56
میرا دیا ہوا ہے یہ جو نام ہے ترا
یادیں مِٹا دی تُونے تو یہ نام بھی مٹا
میاؔں حمزہ

39
آپﷺ کے در کی چاکری کیلئے
میں بنا ہوں تو نوکری کیلئے
لوگ جاتے ہیں سب مدینے کو
میں ترستا ہوں حاضری کیلئے
مجھ کو اپنا غلام رکھ لیجے
کہ نہیں ہوں میں سروری کیلئے

62