آپﷺ کے در کی چاکری کیلئے
میں بنا ہوں تو نوکری کیلئے
لوگ جاتے ہیں سب مدینے کو
میں ترستا ہوں حاضری کیلئے
مجھ کو اپنا غلام رکھ لیجے
کہ نہیں ہوں میں سروری کیلئے
آپﷺ کی ذات عزتیں دے گی
یہ غلامی ہے خسروی کیلئے
وہ صحابہ بھی کیسےعاشق تھے
پیش رہتے تھے برتری کیلئے
نعت لکھ کر مقام پایا ہے
ورنہ میں تو ہوں کمتری کیلئے
یہ کرم ہی تو ہے میاؔں اُنکاﷺ
جو چُنا تجھ کو شاعری کیلئے
میاؔں حمزہ

62