ہر لمحہ جاگتے جو گزارا ہے زندگی |
ہو جائے عشق تو یہ خسارا ہے زندگی |
پُرسانِ حال شہر میں کوئی نہیں رہا |
ہر ایک کو تو عشق نے مارا ہے زندگی |
مجنوں کے جیسے اور بہت لوگ گزرے ہیں |
پر عشق سے بھڑا ہے جو ہارا ہے زندگی |
اے عشق میرے ہاتھ جُڑے تیرے سامنے |
میرا فقط یہ ایک سہارا ہے زندگی |
اس عشق میں سکوں سے نہ کوئی کبھی رہا |
اس نے تو جی کے سب کو اجاڑا ہے زندگی |
بس ہارتا گیا ہے میاؔں اس سے جنگ میں |
کچھ اس طرح سے اس نے پچھاڑا ہے زندگی |
میاؔں حمزہ |
معلومات