میں رند بے خود ہوں جستجو میں پلا نظر سے شراب ساقی
|
یہ آرزو ہے تڑپ تڑپ کے حیات کر لوں خراب ساقی
|
رند لرزتا ہے خشک لب ہیں قرار دے دو شراب دے دو
|
میں ہوش کی مے تو پی چکا ہوں بے ہوش کردو شباب ساقی
|
یقیں پختہ ضمیر روشن ہے بت کدے سے پیار مجھ کو
|
بنائے عالم میں آدمی ہوں نگاہ کامل صواب ساقی
|
|