ساز دل پر ہوئی یوں ضرب مضراب سخن
بعد مدت کے غضب آئے آداب سخن
گل کے رنگوں کو فضاؤں نے چھینا ہے عجب
کھل کے فطرت میں نظر آئے ابواب سخن

4