Circle Image

Dr. Rizwan Kashfi

@Kashfi123

جب تصور ترا آتا ہے چلا جاتا ہے
نیند شب بھر کی اڑاتا ہےچلاجاتا ہے
خیر اندیشی کی تعریف کروں کیا اس کی
دل کی ہر بات بتاتا ہے چلا جاتا ہے
جب بھی ملتا ہے وہ کرتا ہے نوازش مجھ پر
میرا ہر عیب دکھاتا ہے چلا جاتا ہے

11
ہو مبارک تمہیں بزم آرائیاں
ہم کو آواز دیتی ہیں تنہائیاں
تجھ کوشہرت کےزینوں پہ چڑھتے ہوئے
کام آئے گیں میری یہ گمنامیاں
کورچشموں سےکوئی شکایت نہیں
ہم کو اندیکھا کرتی ہیں بینائیاں

0
24
تم کو دیکھوں تو مری جان میں جاں آتی ہے
ورنہ ہونٹوں پہ مرے روز فغاں آتی ہے
زندگی چین سے کٹ جائے غنیمت سمجھو
سب کے حصے میں یہ نعمت بھی کہاں آتی ہے
لوگ دنیا کی محبت میں ہیں مصروف بہت
اب خداکی بھی کبھی یادکہاں آتی ہے

47
ہرسو جیسے کہرا چھائے
آنکھوں میں یوں آنسو آئے
بس تم سے امید بندھی ہے
دیکھیں کیا کیا آگے آئے
دولت کھونے کا دکھ کیسا
جان بچی سو لاکھوں پائے

0
48
زندگی خوب ستائے تو غزل ہوتی ہے
جب کوئی اپنا رلائے تو غزل ہوتی ہے
جی حضوری سے ترقی ملے نااہلوں کو
اہلیت کام نہ آئے تو غزل ہوتی ہے
شعر گوئی پہ کہاں مجھکو ہے قدرت، لیکن
جب خیال آپکا آئے تو غزل ہوتی ہے

42
. . . . . . . غزل۔۔۔۔۔
یقیں کی حد سے پرے ہیں شعور کی باتیں
عمل کی، حشر کی، جنت کی، حور کی باتیں
وہ دھیان ہٹنے ہی نہیں دیتا کسی جانب
بڑا ذہین ہے کرتا ہے دور کی باتیں
کسے گمان تھا بخشیگی نور ظلمت کو

64
. . . . . . غزل۔۔۔۔
دل لبھائیگی ترا، جادو بیانی تو نہیں
دل کی روداد میری قصہ کہانی تو نہیں
ملنےجلنے میں بھی ملحوظ رکھوں کیوں پردے
میں نہ راجا کوئی تو روپ کی رانی تو نہیں
یہ جو آنکھوں سے مرے بہتا ہے نالہ بنکر

0
109
کیوں ہےشدت سے بےقرار بتا
کس کا تجھ کو ہے انتظار بتا
عشق میں ہار سے وٙقار بڑھے
تونے بھی پالیا وٙقار بتا
وہ جو غم عشق میں نصیب ہوئے
ان کو کیسے کروں شمار بتا

82
تیری محفل سے جب بھی آتاہوں
تیری خوشبو چرا کے لاتا ہوں
آجکل مل کے حسن والوں سے
روگ تازہ لگا کے لاتا ہوں
زیست کی خاردار راہوں سے
اپنا دامن بچا کے لاتا ہوں

89
کہاں کہاں سے وہ نکلا کہاں کہاں پہنچا
جہاں پہنچنا تھا اسکو وہاں وہاں پہنچا
نیا شغف نیا تیور ہے منصفی کا اب
گواہی دینے عدالت میں بے زباں پہنچا
ترےحضور میں پہنچی نہیں صدا میری
مرےجگرسےنکل کرمگر دھواں پہنچا

150
کبھی وہ ذہن میں اسراربنکےرہتے ہیں
کبھی زبان پہ اشعاربنکے رہتے ہیں
جوفن کےفےسےبھی واقف نہیں وہی اکثر
ادب کی بزم میں فنکاربنکےرہتےہیں
جومنہ سےمیٹھاکہیں، دلمیں نفرتیں رکھیں
وہی قبیلے کےسردار بنکے رہتے ہیں

98
جب بھی تیرےدل میں پیداحوصلہ ہوجائیگا
ایک ہی لمحےمیں طےہرمرحلہ ہوجائیگا
دونگاہوں کاتصادم معجزہ ہوجائیگا
رونمااک خوبصورت حادثہ ہوجائیگا
ہےبہت تاریک رستہ حادثہ ہوجائیگا
خضرسےکردوستی طےراستہ ہوجائیگا

69
شاعر خود کوکہتے ہو
شعراوروں کےگاکرکچھ
کرنے کچھ میں آیا تھا
کربیٹھا ہوں آکرکچھ
کہتے ہیں جسکو انساں
اندر کچھ ہے باہرکچھ

92
میں چاہتا ہوں کہ چین و سکوں بحال رہے
میں چاہتا ہوں نیا سال بے مثال رہے
میں چاہتا ہوں کہ چاروں طرف رہیں خوشیاں
ہمیشہ ہوتا رہے ایکتا کا جشن یہاں
میں چاہتا ہوں کہ گجرات پھر نہ برپا ہو
سنامی لہروں کا پھر سے نہ کوئی حملہ ہو

114
مرے شعروں میں وہ جذبات بنکر
ابھرتا ہی ابھرتا جا رہا ہے
رضوان کشفی

61