تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
27 نومبر 2025
رباعی
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
غم تو چہرے پہ ہے، آنکھوں کے دروں ہے، کیا ہے
تیری چاہت کا اثر ہے کہ فُسوں ہے، کیا ہے
ہجر میں بھی میں تجھے سامنے بیٹھا دیکھوں
تو کوئی وہم ہے، حسرت ہے، جنوں ہے، کیا ہے
تجھ کو سوچوں تو مرے رنج خوشی میں بدلے
تو کہ ہمت ہے کہ راحت ہے، سکوں ہے، کیا ہے
غم تو چہرے پہ ہے، انکھوں کے دروں ہے، کیا ہے
1
17
22 اپریل 2025
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
ہر طرف تو ہی نظر آئے جہاں تک دیکھوں
میں تو خود میں ترے ہونے کے نشاں تک دیکھوں
چھین لے حس میری یا تٗو مجھے پتھر کر دے
اب میں اپنے ہی اجڑنے کو کہاں تک دیکھوں
جن ترقی کی منازل پہ نہ پہنچا کوئی
میری خواہش ہے کہ میں تجھ کو وہاں تک دیکھوں
ہر طرف تو ہی نظر آئے جہاں تک دیکھوں
0
24
20 مارچ 2024
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
جب تصور ترا آتا ہے چلا جاتا ہے
نیند شب بھر کی اڑاتا ہےچلاجاتا ہے
خیر اندیشی کی تعریف کروں کیا اس کی
دل کی ہر بات بتاتا ہے چلا جاتا ہے
جب بھی ملتا ہے وہ کرتا ہے نوازش مجھ پر
میرا ہر عیب دکھاتا ہے چلا جاتا ہے
جب تصور ترا آتا ہے چلا جاتا ہے
2
37
19 جولائی 2023
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
ہو مبارک تمہیں بزم آرائیاں
ہم کو آواز دیتی ہیں تنہائیاں
تجھ کوشہرت کےزینوں پہ چڑھتے ہوئے
کام آئے گیں میری یہ گمنامیاں
کورچشموں سےکوئی شکایت نہیں
ہم کو اندیکھا کرتی ہیں بینائیاں
وہ مبارک تمہیں بزم آرائیاں
0
73
13 مارچ 2023
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
تم کو دیکھوں تو مری جان میں جاں آتی ہے
ورنہ ہونٹوں پہ مرے روز فغاں آتی ہے
زندگی چین سے کٹ جائے غنیمت سمجھو
سب کے حصے میں یہ نعمت بھی کہاں آتی ہے
لوگ دنیا کی محبت میں ہیں مصروف بہت
اب خداکی بھی کبھی یادکہاں آتی ہے
تم کو دیکھوں تو مری جان میں جاں آتی ہے
1
67
22 دسمبر 2022
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
ہرسو جیسے کہرا چھائے
آنکھوں میں یوں آنسو آئے
بس تم سے امید بندھی ہے
دیکھیں کیا کیا آگے آئے
دولت کھونے کا دکھ کیسا
جان بچی سو لاکھوں پائے
ہر سو جیسے کہرا چھائے
0
97
30 اکتوبر 2022
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
زندگی خوب ستائے تو غزل ہوتی ہے
جب کوئی اپنا رلائے تو غزل ہوتی ہے
جی حضوری سے ترقی ملے نااہلوں کو
اہلیت کام نہ آئے تو غزل ہوتی ہے
شعر گوئی پہ کہاں مجھکو ہے قدرت، لیکن
جب خیال آپکا آئے تو غزل ہوتی ہے
زندگی خوب ستائے تو غزل ہوتی ہے
1
80
4 اگست 2022
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
. . . . . . . غزل۔۔۔۔۔
یقیں کی حد سے پرے ہیں شعور کی باتیں
عمل کی، حشر کی، جنت کی، حور کی باتیں
وہ دھیان ہٹنے ہی نہیں دیتا کسی جانب
بڑا ذہین ہے کرتا ہے دور کی باتیں
کسے گمان تھا بخشیگی نور ظلمت کو
یقیں کی حد سے پرے ہیں شعور کی باتیں
1
132
24 مارچ 2022
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
. . . . . . غزل۔۔۔۔
دل لبھائیگی ترا، جادو بیانی تو نہیں
دل کی روداد میری قصہ کہانی تو نہیں
ملنےجلنے میں بھی ملحوظ رکھوں کیوں پردے
میں نہ راجا کوئی تو روپ کی رانی تو نہیں
یہ جو آنکھوں سے مرے بہتا ہے نالہ بنکر
دل لبھائیگی تیرا جادو بیانی تو نہیں
0
131
11 فروری 2022
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
کیوں ہےشدت سے بےقرار بتا
کس کا تجھ کو ہے انتظار بتا
عشق میں ہار سے وٙقار بڑھے
تونے بھی پالیا وٙقار بتا
وہ جو غم عشق میں نصیب ہوئے
ان کو کیسے کروں شمار بتا
کیوں ہے شدت سے بے قرار بتا
1
85
7 دسمبر 2021
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
تیری محفل سے جب بھی آتاہوں
تیری خوشبو چرا کے لاتا ہوں
آجکل مل کے حسن والوں سے
روگ تازہ لگا کے لاتا ہوں
زیست کی خاردار راہوں سے
اپنا دامن بچا کے لاتا ہوں
تیری محفل سے جب بھی آتا ہوں
1
96
27 اگست 2021
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
کہاں کہاں سے وہ نکلا کہاں کہاں پہنچا
جہاں پہنچنا تھا اسکو وہاں وہاں پہنچا
نیا شغف نیا تیور ہے منصفی کا اب
گواہی دینے عدالت میں بے زباں پہنچا
ترےحضور میں پہنچی نہیں صدا میری
مرےجگرسےنکل کرمگر دھواں پہنچا
کہاں کہاں سے وہ نکلا کہاں کہاں پہنچا
1
160
4 اگست 2021
رباعی
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
کبھی وہ ذہن میں اسراربنکےرہتے ہیں
کبھی زبان پہ اشعاربنکے رہتے ہیں
جوفن کےفےسےبھی واقف نہیں وہی اکثر
ادب کی بزم میں فنکاربنکےرہتےہیں
جومنہ سےمیٹھاکہیں، دلمیں نفرتیں رکھیں
وہی قبیلے کےسردار بنکے رہتے ہیں
کبھی وہ ذہن میں اسرار بنکے رہتے ہیں
1
122
2 جون 2021
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
جب بھی تیرےدل میں پیداحوصلہ ہوجائیگا
ایک ہی لمحےمیں طےہرمرحلہ ہوجائیگا
دونگاہوں کاتصادم معجزہ ہوجائیگا
رونمااک خوبصورت حادثہ ہوجائیگا
ہےبہت تاریک رستہ حادثہ ہوجائیگا
خضرسےکردوستی طےراستہ ہوجائیگا
جب بھی تیرے دل میں پیدا حوصلہ ہوجائیگا
1
78
30 مارچ 2021
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
شاعر خود کوکہتے ہو
شعراوروں کےگاکرکچھ
کرنے کچھ میں آیا تھا
کربیٹھا ہوں آکرکچھ
کہتے ہیں جسکو انساں
اندر کچھ ہے باہرکچھ
شعر اوروں کے گاکر کچھ
1
101
28 دسمبر 2020
نظم
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
میں چاہتا ہوں کہ چین و سکوں بحال رہے
میں چاہتا ہوں نیا سال بے مثال رہے
میں چاہتا ہوں کہ چاروں طرف رہیں خوشیاں
ہمیشہ ہوتا رہے ایکتا کا جشن یہاں
میں چاہتا ہوں کہ گجرات پھر نہ برپا ہو
سنامی لہروں کا پھر سے نہ کوئی حملہ ہو
نیا سال نئی امیدیں
1
231
27 دسمبر 2020
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
مرے شعروں میں وہ جذبات بنکر
ابھرتا ہی ابھرتا جا رہا ہے
رضوان کشفی
شاعری
1
80
معلومات