تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
20 مارچ
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
جب تصور ترا آتا ہے چلا جاتا ہے
نیند شب بھر کی اڑاتا ہےچلاجاتا ہے
خیر اندیشی کی تعریف کروں کیا اس کی
دل کی ہر بات بتاتا ہے چلا جاتا ہے
جب بھی ملتا ہے وہ کرتا ہے نوازش مجھ پر
میرا ہر عیب دکھاتا ہے چلا جاتا ہے
جب تصور ترا آتا ہے چلا جاتا ہے
2
11
19 جولائی
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
ہو مبارک تمہیں بزم آرائیاں
ہم کو آواز دیتی ہیں تنہائیاں
تجھ کوشہرت کےزینوں پہ چڑھتے ہوئے
کام آئے گیں میری یہ گمنامیاں
کورچشموں سےکوئی شکایت نہیں
ہم کو اندیکھا کرتی ہیں بینائیاں
وہ مبارک تمہیں بزم آرائیاں
0
24
13 مارچ
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
تم کو دیکھوں تو مری جان میں جاں آتی ہے
ورنہ ہونٹوں پہ مرے روز فغاں آتی ہے
زندگی چین سے کٹ جائے غنیمت سمجھو
سب کے حصے میں یہ نعمت بھی کہاں آتی ہے
لوگ دنیا کی محبت میں ہیں مصروف بہت
اب خداکی بھی کبھی یادکہاں آتی ہے
تم کو دیکھوں تو مری جان میں جاں آتی ہے
1
47
22 دسمبر
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
ہرسو جیسے کہرا چھائے
آنکھوں میں یوں آنسو آئے
بس تم سے امید بندھی ہے
دیکھیں کیا کیا آگے آئے
دولت کھونے کا دکھ کیسا
جان بچی سو لاکھوں پائے
ہر سو جیسے کہرا چھائے
0
48
30 اکتوبر
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
زندگی خوب ستائے تو غزل ہوتی ہے
جب کوئی اپنا رلائے تو غزل ہوتی ہے
جی حضوری سے ترقی ملے نااہلوں کو
اہلیت کام نہ آئے تو غزل ہوتی ہے
شعر گوئی پہ کہاں مجھکو ہے قدرت، لیکن
جب خیال آپکا آئے تو غزل ہوتی ہے
زندگی خوب ستائے تو غزل ہوتی ہے
1
42
4 اگست
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
. . . . . . . غزل۔۔۔۔۔
یقیں کی حد سے پرے ہیں شعور کی باتیں
عمل کی، حشر کی، جنت کی، حور کی باتیں
وہ دھیان ہٹنے ہی نہیں دیتا کسی جانب
بڑا ذہین ہے کرتا ہے دور کی باتیں
کسے گمان تھا بخشیگی نور ظلمت کو
یقیں کی حد سے پرے ہیں شعور کی باتیں
1
64
24 مارچ
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
. . . . . . غزل۔۔۔۔
دل لبھائیگی ترا، جادو بیانی تو نہیں
دل کی روداد میری قصہ کہانی تو نہیں
ملنےجلنے میں بھی ملحوظ رکھوں کیوں پردے
میں نہ راجا کوئی تو روپ کی رانی تو نہیں
یہ جو آنکھوں سے مرے بہتا ہے نالہ بنکر
دل لبھائیگی تیرا جادو بیانی تو نہیں
0
109
11 فروری
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
کیوں ہےشدت سے بےقرار بتا
کس کا تجھ کو ہے انتظار بتا
عشق میں ہار سے وٙقار بڑھے
تونے بھی پالیا وٙقار بتا
وہ جو غم عشق میں نصیب ہوئے
ان کو کیسے کروں شمار بتا
کیوں ہے شدت سے بے قرار بتا
1
82
7 دسمبر
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
تیری محفل سے جب بھی آتاہوں
تیری خوشبو چرا کے لاتا ہوں
آجکل مل کے حسن والوں سے
روگ تازہ لگا کے لاتا ہوں
زیست کی خاردار راہوں سے
اپنا دامن بچا کے لاتا ہوں
تیری محفل سے جب بھی آتا ہوں
1
89
27 اگست
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
کہاں کہاں سے وہ نکلا کہاں کہاں پہنچا
جہاں پہنچنا تھا اسکو وہاں وہاں پہنچا
نیا شغف نیا تیور ہے منصفی کا اب
گواہی دینے عدالت میں بے زباں پہنچا
ترےحضور میں پہنچی نہیں صدا میری
مرےجگرسےنکل کرمگر دھواں پہنچا
کہاں کہاں سے وہ نکلا کہاں کہاں پہنچا
1
150
4 اگست
رباعی
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
کبھی وہ ذہن میں اسراربنکےرہتے ہیں
کبھی زبان پہ اشعاربنکے رہتے ہیں
جوفن کےفےسےبھی واقف نہیں وہی اکثر
ادب کی بزم میں فنکاربنکےرہتےہیں
جومنہ سےمیٹھاکہیں، دلمیں نفرتیں رکھیں
وہی قبیلے کےسردار بنکے رہتے ہیں
کبھی وہ ذہن میں اسرار بنکے رہتے ہیں
1
98
2 جون
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
جب بھی تیرےدل میں پیداحوصلہ ہوجائیگا
ایک ہی لمحےمیں طےہرمرحلہ ہوجائیگا
دونگاہوں کاتصادم معجزہ ہوجائیگا
رونمااک خوبصورت حادثہ ہوجائیگا
ہےبہت تاریک رستہ حادثہ ہوجائیگا
خضرسےکردوستی طےراستہ ہوجائیگا
جب بھی تیرے دل میں پیدا حوصلہ ہوجائیگا
1
69
30 مارچ
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
شاعر خود کوکہتے ہو
شعراوروں کےگاکرکچھ
کرنے کچھ میں آیا تھا
کربیٹھا ہوں آکرکچھ
کہتے ہیں جسکو انساں
اندر کچھ ہے باہرکچھ
شعر اوروں کے گاکر کچھ
1
92
28 دسمبر
نظم
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
میں چاہتا ہوں کہ چین و سکوں بحال رہے
میں چاہتا ہوں نیا سال بے مثال رہے
میں چاہتا ہوں کہ چاروں طرف رہیں خوشیاں
ہمیشہ ہوتا رہے ایکتا کا جشن یہاں
میں چاہتا ہوں کہ گجرات پھر نہ برپا ہو
سنامی لہروں کا پھر سے نہ کوئی حملہ ہو
نیا سال نئی امیدیں
1
114
27 دسمبر
غزل
Dr. Rizwan Kashfi
@Kashfi123
مرے شعروں میں وہ جذبات بنکر
ابھرتا ہی ابھرتا جا رہا ہے
رضوان کشفی
شاعری
1
61
معلومات