تیری محفل سے جب بھی آتاہوں
تیری خوشبو چرا کے لاتا ہوں
آجکل مل کے حسن والوں سے
روگ تازہ لگا کے لاتا ہوں
زیست کی خاردار راہوں سے
اپنا دامن بچا کے لاتا ہوں
ہواجازت تو جی حضوری سے
کام سارے بنا کے لاتا ہوں
جب سنبھالے نہیں سنبھلتا دل
تیرا کوچہ دکھا کے لاتا ہوں

89