ہو مبارک تمہیں بزم آرائیاں
ہم کو آواز دیتی ہیں تنہائیاں
تجھ کوشہرت کےزینوں پہ چڑھتے ہوئے
کام آئے گیں میری یہ گمنامیاں
کورچشموں سےکوئی شکایت نہیں
ہم کو اندیکھا کرتی ہیں بینائیاں
وقت رہتا نہیں ایک جیسا کبھی
کام دےگیں نہ کچھ تیری چالاکیاں
کم نصیبوں کی قسمت سنور جائے گی
امن کی پھرسےگونجےگیں شہنائیاں
تجربہ کام آئے نہ میری خرد
بد نصیبی کی منڈلائے پرچھائیاں
دورِ حاضر کے سب ظالموں جان لو
ہم کو آباد رکھتی ہیں بربادیاں
نیک نامی کا کشفی بھروسا نہیں
ساتھ رہنے دو تھوڑی سی بدنامیاں
۔۔۔۔۔۔ڈاکٹر رضوان کشفی، انڈیا۔۔۔۔۔۔

0
24