Circle Image

صاحبزادہ پیر عتیق الرحمن نقشبندی

@Peer

PeerAtiq ur rehman

بادشاہی ہے ترے در کا گدا رہنے کا نام
اور فقیری ہے شریعت پر کھڑا رہنے کا نام
دینِ کی تبلیغ میں سہتے ہیں جو بھی مشکلیں
آخرت ہے، اے عتیق! اس کا صلہ پانے کا نام

0
4
زندگی ہے عشقِ احمد میں مچل جانے کا نام
خوش نصیبی ہے ترے قدموں سے جُڑ جانے کا نام
عشقِ سرور میں جو دے قربانی اپنی اے عتیق
حشر تک زندہ رہے گا ایسے دیوانے کا نام

0
4
مصطفیٰ کے نام پر سب کچھ لُٹا دیتے ہیں جو
ہیں وہ اللہ کے پیارے، ذوق یہ رکھتے ہیں جو
سارے عالم کے چراغ اس ذات پر قربان ہوں
عشقِ احمد کا دیا دل میں جلا رکھتے ہیں جو
خواہشاتِ نفس کے پیچھے نہیں چلتے کبھی
حکمِ سرور پر ہمیشہ سر جھکا رکھتے ہیں جو

0
3
قاسمِ رزقِ خدا ہے دستِ قدرت آپ کا
دافعِ جملہ بلا ہے دستِ قدرت آپ کا
چاند، سورج حاضری دیں اور شجر و حجر بھی
ہر کماں سے ماوراء ہے دستِ قدرت آپ کا
دین و دنیا کے ہر اک غم سے بچا لیتا ہے جو
ہر کرم کی انتہا ہے دستِ قدرت آپ کا

8
بڑی شان والے پیارے محمد
دو عالم کے داتا ہمارے محمد
عَزِیْزٌ عَلَیْهِ حَرِیْصٌ عَلَیْكُمْ
رحِیْمٌ كَرِیْمٌ دلارے محمد
قیامت کے دن ہیں وہی اک سہارا
محمد محمد ہمارے محمد

4
61
زمیں مصطفی کی زماں مصطفی کے
ہیں سارے ہی کون و مکاں مصطفی کے
خدا کی خدائی سجھی مصطفی سے
ہیں والله یہ سارے جہاں مصطفی کے
نہیں ان سے رتبے میں انچا کوئی بھی
کہ ہے زیر پا لامکاں مصطفی کے

1
36
غمِ عشق احمد میں جیتا رہوں میں
قدم با قدم بس یہی دم بھروں میں
رسولِ خدا کی میں ہر اک ادا کو
ادا اپنے ہر اک عمل سے کروں میں
پلا دے مجھے ساقی اک جام ایسا
ترے در کا نوکر عمر بر رہوں میں

8
73
رسولِ خدا کو میں ہر دم پکاروں
نبی کی محبت میں خود کو سنواروں
میں کیوں غیر سے جاکے مانگوں مرادیں
درِ مصطفی پر ہی دامن پساروں
عطا کر دو آقا مجھے عشق اپنا
ترے عشق میں زندگی میں گزاروں

0
22
درِ مصطفیٰ کا نہیں جو سوالی
خدا کی قسم ہے وہ ایماں سے خالی
ہے شہرت کا طالب کوئی مال و زر کا
ہے میری طلب ان کا دربار عالی
بلا لو مدینے میں اک بار آقا
میں دیکھوں ترے پاک روضے کی جالی

0
32
کوئی آکھے تے کی آکھے نہیں آکھن دی گل کوئی
جنونِ عشق دا روگی دسے کی اس دا حل کوئی
نہ چھیڑو مینوں اے یارو ستائے نوں ستانا کی
مرے جے نال گل کرنی کرے دلبر دی گل کوئی
مری بیماری دا دارو مرے دلبر پلا مینوں
مرے سینے لگا سل جو نہیں اُس ورگا سل کوئی

0
30
روشن سراجِ ختمِ نبوت ہے آج بھی
ہر سمت مصطفیٰ کی حکومت ہے آج بھی
ان کے طفیل رب نے بنائی یہ کائنات
ان کے وجود سے یہ سلامت ہے آج بھی
آجاؤ در پہ مجرموں بخشش کے واسطے
حاصل گناہگار کو نعمت ہے آج بھی

0
16
آو کریں سرکار کی باتیں
پیارے نبی دلدار کی باتیں
دل کو راحت مل جاتی ہے
جب ہوں نبی مختار کی باتیں
یار نبی کے سب سے اعلی
آؤ کریں ہر یار کی باتیں

122
جو گداۓ درِ مصطفیٰ ہو گۓ
وہ خدا کی قسم اغنیا ہوگۓ
صوفیا ہوگۓ اولیا ہوگۓ
جو فناۓ درِ فاطمہ ہوگۓ
آئے آدم تا عیسی بڑے انبیاء
مصطفی خاتم الانبیاء ہو گئے

0
35
عاشق کی خلوت خانے میں محبوب سے باتیں ہوتی ہیں
وہ یار کا درشن پاتے ہیں ہر شب ملا قاتیں ہوتی ہیں
دنیا سے غافل ہو کر وہ محبوب سے واصل ہوتے ہیں
اس قرب و وصل کے ہر لمحے ان پر برساتیں ہوتی ہیں
محبوب خدا کے کوچے میں ہر نعمت بانٹی جاتی ہے
ہر وقت رسولِ اکرم کے در پر خیراتیں ہوتی ہیں

0
14
نبی کی الفت ہمارے دل میں بسی ہوئی ہے بسی رہے گی
جبیں ہماری نبی کے در پر جھکی ہوئی ہے جھکی رہے گی
ہمارے ماں باپ نے دلوں میں جو اُنﷺ کی الفت کا بیج بویا
کلی محبت کی دل میں اب تک کھلی ہوئی ہے کھلی رہے گی
ہماری نسلیں بھی گنگنائیں ترانہ عشقِ رسولِ اکرم
رسولِ اکرم سے لو ہماری لگی ہوئی ہے لگی رہے گی

0
28
ورد لب ہے یا محمد مصطفی شام و سحر
رہتا ہے لب پر مرے صلے علیٰ شام و سحر
ہیچ ہیں اس ہیچ دنیا کی یہ ساری رونقیں
ہیں تصور میں جو وہ جلوہ نما شام و سحر
خواب میں مجھ کو مرا محبوب دکھلا دے خدا
کر رہا ہوں میں یہ رب سے التجا شام و سحر

0
25
ورد لب ہے یا محمد مصطفی شام و سحر
رہتا ہے لب پر مرے صلے علیٰ شام و سحر
ہیچ رکھ اپنی نظر میں دنیا کی رنگینیاں
ہیں تصور میں جو وہ جلوہ نما شام و سحر
خواب میں مجھ کو مرا محبوب دکھلا دے خدا
کر رہا ہوں میں یہ رب سے التجا شام و سحر

2
539
الہی پیارے آقا کی مجھے بھی دید ہو جائے
بس انکی اک جھلک میری عمر کی عید ہو جائے
مرے پیارے نبی دے دو پٹہ اپنی غلامی کا
ترے در کا رہوں نوکر مری شونید ہو جائے
دریچے خلد کے کھولیں وہ رہ کر خر قہ پوشی میں
جو پیارے مصطفی کا امتی فریدؒ ہو جائے

0
21
الله کے کرم سے اپنی تو ہے بات مدینے والے سے
کستوری و عنبر سے اچھی خوشبو کے پسینے والے سے
۔۔۔۔
نہیں کوئی مثل و مثال انکی ایمان تقاضا کر تا ہے
یہی اپنا بھی یارو تقاضا ہے بے مروت جینے والے سے
۔۔۔۔

101
محشر میں ہو نصیب شفاعت رسول کی
ہر دم مری زباں پہ ہو مدحت رسول کی
گرتا نہیں زمانے کے شاہوں کے سامنے
جس دل میں بس رہی ہو محبت رسول کی
صدیق بن گیا کوئی فاروق بن گیا
حاصل رہی ہے جن کو بھی قربت رسول کی

0
127