غمِ عشق احمد میں جیتا رہوں میں
قدم با قدم بس یہی دم بھروں میں
رسولِ خدا کی میں ہر اک ادا کو
ادا اپنے ہر اک عمل سے کروں میں
پلا دے مجھے ساقی اک جام ایسا
ترے در کا نوکر عمر بر رہوں میں
رہے ہوش باقی نہ دنیا کی مجھ کو
ترے نام کا ہی وظیفہ کروں میں
ترے نقشِ پا پر مرا سر ہو آقا
تری زلف کا قیدی بن کر رہوں میں
عتیق ان کی الفت میں خود کو مٹا کر
فقط نعت احمد لکھوں اور پڑھوں میں

8
63
ترے نقشِ پا پر مرا سر ہو آقا
آمین
سبحان اللہ

آمین بجاہ النبی الامین

نور صاحب الله کریم آپ کو نورِ مصطفی سے مزین فرماۓ

آمین

0
ماشاءاللہ

0
حضرت جناب صاحبزادہ پیر عتیق الرحمن نقشبندی صاحب

غمِ عشق احمد میں جیتا رہوں میں
قدم با قدم بس یہی دم بھروں میں
پہلا مصرعہ کسی چیز کا نہیں ایک خواہش کا اظہار تو اس کے لیئے دم بھرنے کی اصطلاح استعمال نہیں کی جاسکتی
دوسرے مصرعے میں آپ کو کہنا تھا قدم بقدم مگر یہ آپ کے وزن میں نہیں ہے تو اسے آپ قدم با قدم نہیں لکھ سکتے - دونوں کے مطلب میں فرق ہے -

رسولِ خدا کی میں ہر اک ادا کو
ادا اپنے ہر اک عمل سے کروں میں
پہلے اور دوسرے دونوں مصرعوں "میں" نہیں آ سکتا - جملہ گرامر سے غلط ہو جائیگا -

پلا دے مجھے ساقی اک جام ایسا
ترے در کا نوکر عمر بر رہوں میں
عمر بر نہیں ہوتا یہ ہوتا ہے عمر بھر

رہے ہوش باقی نہ دنیا کی مجھ کو
ترے نام کا ہی وظیفہ کروں میں
دنیا کی ہوش نہیں ہوتا کیونکہ دنیا مذکر ہے یہ ہوگا دنیا کا ہوش -

یہ نعت ہے اس کی حرمت کا تقاضا ہے کہ اس کلام کی زبان صحیح ہو -


میں صدقے عزیزم اللہ آپ کو سلامت رکھے مصطفی جان رحمت صلی اللہ تعالی علیہ والہ واصحابہ وبارک وسلم کا صدقہ آپ کے علم و عمل میں مزید برکتیں نازل فرمائے یقین جانیے میری اس طرف توجہ ہی نہیں تھی آپ نے بہت اچھے پوائنٹ آؤٹ کیے ہیں اللہ آپ پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے

0
دنیا نہیں ہوش مذکر ہے