جو گداۓ درِ مصطفیٰ ہو گۓ
وہ خدا کی قسم اغنیا ہوگۓ
صوفیا ہوگۓ اولیا ہوگۓ
جو فناۓ درِ فاطمہ ہوگۓ
آئے آدم تا عیسی بڑے انبیاء
مصطفی خاتم الانبیاء ہو گئے
تھام کر ہاتھ میں دامنِ مصطفی
سب صحابہ نجومِ ہدا ہو گئے
ہو گۓ جو بھی حب دار آلِ نبی
ساری امت کے وہ پیشوا ہو گۓ
بن گئے روشنی کے وہ مینار سب
جو غلامِ علی مرتضی ہوگۓ
نعت کا صدقہ یوں حشر میں ہو ندا
اے عتیق آگ سے تم رہا ہو گئے

0
6