عاشق کی خلوت خانے میں محبوب سے باتیں ہوتی ہیں
وہ یار کا درشن پاتے ہیں ہر شب ملا قاتیں ہوتی ہیں
دنیا سے غافل ہو کر وہ محبوب سے واصل ہوتے ہیں
اس قرب و وصل کے ہر لمحے ان پر برساتیں ہوتی ہیں
محبوب خدا کے کوچے میں ہر نعمت بانٹی جاتی ہے
ہر وقت رسولِ اکرم کے در پر خیراتیں ہوتی ہیں
منظور جسے چاہیں وہ کریں یہ ان کی اپنی مرضی ہے
وہاں مال و زر کی بات نہیں مطلوب نہ ذاتیں ہوتی ہیں
وہ دیتے ہیں ہر سائل کو محدود نہیں ہے کرم ان کا
ہاں کس کو کب اور کتنا ملا یہ اپنی براتیں ہوتی ہیں
اے کاش نبی کی الفت میں عتیق تجھے آ جاۓ اجل
والله محبت میں ان کی مرنے سے راحتیں ہوتی ہیں

0
8