الہی پیارے آقا کی مجھے بھی دید ہو جائے
بس انکی اک جھلک میری عمر کی عید ہو جائے
مرے پیارے نبی دے دو پٹہ اپنی غلامی کا
ترے در کا رہوں نوکر مری شونید ہو جائے
دریچے خلد کے کھولیں وہ رہ کر خر قہ پوشی میں
جو پیارے مصطفی کا امتی فریدؒ ہو جائے
مجھے مرنا حقیقت ہے یونہی مرنے کا کیا مرنا
دعا ہے مرنا دیں پر ہو یہ جاں شہید ہو جائے
عتیق الفت میں گم ہو کر وحید العصر بن جائے
محبت یا رسول الله مجھے شدید ہو جائے


0
4