روشن سراجِ ختمِ نبوت ہے آج بھی
ہر سمت مصطفیٰ کی حکومت ہے آج بھی
ان کے طفیل رب نے بنائی یہ کائنات
ان کے وجود سے یہ سلامت ہے آج بھی
آجاؤ در پہ مجرموں بخشش کے واسطے
حاصل گناہگار کو نعمت ہے آج بھی
جس کو وہ چاہیں جتنا بھی چاہیں عطا کریں
میرے نبی کے ہاتھ میں قدرت ہے آج بھی
آواز پست کیجئے در مصطفی ہے یہ
انچا نہ بولئے کہ ممانت ہے آج بھی
قرآن خود حضور کا ذندہ ہے معجزہ
اس کے حروف میں وہ حلاوت ہے آج بھی
در پر کھرے سوالی کو خالی نہ بھیجنے
جاری عتیق ان کی سخاوت ہے آج بھی

0
7