تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
Zaheer Allahabadi
@15121472
Afkaar e Zaheer Allahabadi
23 اکتوبر 2024
منقبت
Zaheer Allahabadi
@15121472
تمہاری دید کی آخر لکھیں گے داستاں کب تک
رہیں گے منتظر یوں ہی بھلا دونوں جہاں کب تک
مرے دشتِ تمنا میں گلِ اُمِّید کھل اٹھیں
خبر مل جائے تھوڑی سی کہ پہنچوگے یہاں کب تک
تقاضائے محبت ہے کہ اب تو رو برو ہو جا
رکھوں اس عشق میں مولاؑ عریضہ درمیاں کب تک
امام زمانہ (عجل)
0
1
23 اکتوبر 2024
غزل
Zaheer Allahabadi
@15121472
ہمیں کبھی بھی جو ویزہ ملا کراچی سے
تو ساتھ لائیں گے کچھ تو نیا کراچی سے
کہیں پہ جون کی یادوں کی محملیں ہوں گی
ملے گا ولولہ بھی جوش کا کراچی سے
عجیب بات مخالف بھی تیری بستی کے
منگا رہے ہیں مسلسل دوا کراچی سے
کراچی
0
1
23 اکتوبر 2024
غزل
Zaheer Allahabadi
@15121472
قلب مجروح سر دست سجائے ہوئے ہم
بزم میں آئے ہیں سر اپنا اٹھائے ہوئے ہم
آج چہرے کی خوشی دیکھ کے خوش ہیں سارے
کون کہتا ہے کہ ہیں غم کے ستائے ہوئے ہم
رونقیں اس کو لگیں اور کہیں کی اچھی
منتظر بیٹھے تھے اس دل کو جلائے ہوئے ہم
ہم کون ہیں
0
1
23 اکتوبر 2024
نعت
Zaheer Allahabadi
@15121472
خود کو عرفان میں ڈھالوں تو کہیں نعت کہوں
چادرِ حمد اُڑھا لوں تو کہیں نعت کہوں
بارشِ لطف و عنایات کا موسم ہے یہاں
معتبر لفظ اٹھا لوں تو کہیں نعت کہوں
تیرے محبوب کی مدحت میں بدن لرزاں ہے
اے خدا خود کو سنبھالوں تو کہیں نعت کہوں
نعت کہوں
0
1
22 اکتوبر 2024
غزل
Zaheer Allahabadi
@15121472
کیوں اضطراب آج دل بے خبر میں ہے
شاید محبتوں کے کوئی اب سفر میں ہے
بدلاؤ کی ہمارے زمانے میں حد ہوئی
شیرینی ہے نمک میں ملاحت شکر میں ہے
واضح ہوا ہے آج کہ ان کے پسر ہو تم
جو حرکتیں تھیں باپ کی نور نظر میں ہے
نمکین شکر
0
1
7
22 اکتوبر 2024
غزل
Zaheer Allahabadi
@15121472
آبلوں سے تری گلیوں میں اجالا نہ کریں
اب ترے شہر کو اپنا بھی تو دیوانہ کریں
تو مری پہنچ سے ہے دور مگر تیرے لئے
کیا غریبوں کو نہیں حق کہ تمنا نہ کریں
ہچکیوں نے مرے خوابوں میں خلل ڈالا ہے
ان سے کہہ دے کوئی میرے لئے سوچا نہ کریں
رسوائی عشق
0
2
20 اکتوبر 2024
رباعی
Zaheer Allahabadi
@15121472
اس نئے دور کی الفت کا تقاضا یہ ہے
اب کہیں اور سے پتھر نہ منگایا جائے
عشق لیلی میں جو مجنوں کو پڑے ہیں پتھر
اک نیا تاج محل ان سے بنایا جائے
تاج محل
1
1
6
21 اکتوبر 2024
شعر
Zaheer Allahabadi
@15121472
جس نے کل پردہ اٹھایا تھا کسی چہرے سے
پھر وہ بستی میں نظر ہی نہیں آیا چہرہ
چہرہ
0
1
20 اکتوبر 2024
غزل
Zaheer Allahabadi
@15121472
کیوں اضطراب آج دل بے خبر میں ہے
شاید محبتوں کے کوئی اب سفر میں ہے
بدلاؤ کی ہمارے زمانے میں حد ہوئی
شیرینی ہے نمک میں ملاحت شکر میں ہے
واضح ہوا ہے آج کہ ان کے پسر ہو تم
جو حرکتیں تھیں باپ کی نور نظر میں ہے
محبتوں کا سفر
1
1
10
19 اکتوبر 2024
غزل
Zaheer Allahabadi
@15121472
ہو جو امکان تو کیا رات میں ہو سکتی ہے
دوستی ایک ملاقات میں ہو سکتی ہے
تو اگر بات نہیں کرتا نہ کر ، جانے دے
گفتگو تجھ سے خیالات میں ہو سکتی ہے
میں تو عاشق ہوں تبھی سنتا ہوں شکوے ورنہ
سینکڑوں بات تری بات میں ہو سکتی ہے
دوستی
1
6
19 اکتوبر 2024
رباعی
Zaheer Allahabadi
@15121472
گزشتہ شب اسے دیکھا تھا خواب میں میں نے
بتا کے خوابِ پریشاں خوشی خراب نہ کر
خواب
1
1
5 نومبر 2023
منقبت
Zaheer Allahabadi
@15121472
بسمہ تعالی
خالق سے آج لطفِ رسالت مآب مانگ
یعنی کہ خاص صدقۂ عالی جناب مانگ
ان کی سرشت میں تو عطا ہی عطا ہے بس
جو مانگنا ہو مانگ لے اور بے حساب مانگ
ماتھے پہ کیوں شکن ہے جنابِ بتولؑ کے
رسول اللہ صل اللہ علیہ و آلہ وسلم
1
9
5 نومبر 2023
منقبت
Zaheer Allahabadi
@15121472
بسمہ تعالی
خالق سے آج لطفِ رسالت مآب مانگ
یعنی کہ خاص صدقۂ عالی جناب مانگ
ان کی سرشت میں تو عطا ہی عطا ہے بس
جو مانگنا ہو مانگ لے اور بے حساب مانگ
ماتھے پہ کیوں شکن ہے جنابِ بتولؑ کے
رسول اللہ صل اللہ علیہ و آلہ وسلم
1
16
معلومات