خود کو عرفان میں ڈھالوں تو کہیں نعت کہوں |
چادرِ حمد اُڑھا لوں تو کہیں نعت کہوں |
بارشِ لطف و عنایات کا موسم ہے یہاں |
معتبر لفظ اٹھا لوں تو کہیں نعت کہوں |
تیرے محبوب کی مدحت میں بدن لرزاں ہے |
اے خدا خود کو سنبھالوں تو کہیں نعت کہوں |
وادئ مدحتِ حضرتؑ میں قدم رکّھا ہے |
اِذن عمرانؑ سے پا لوں تو کہیں نعت کہوں |
حمد کے لفظ میں مُضمَر ہے محمدؑ کی ثنا |
اک قدم اور بڑھا لوں تو کہیں نعت کہوں |
سورۂ طہ و مُدَّثِّر و مُزَّمِّل و یاسیں |
ان کے بس ناز اٹھا لوں تو کہیں نعت کہوں |
خارجِ قدرتِ عاصی ہے ثنائے احمدؑ |
انبیاء کو بھی بلا لوں تو کہیں نعت کہوں |
چند اشعار پئے حمدِ الھی پڑھ کر |
پہلے محفل تو جما لوں تو کہیں نعت کہوں |
میری تہذیبِ کَم عِلمی نے سکھایا ہے مجھے |
سر پہ قرآن اٹھا لوں تو کہیں نعت کہوں |
اپنے فرسودہ خیالات کو بہتر کر کے |
حمد پہ میم سجا لوں تو کہیں نعت کہوں |
معلومات