اس نئے دور کی الفت کا تقاضا یہ ہے
اب کہیں اور سے پتھر نہ منگایا جائے
عشق لیلی میں جو مجنوں کو پڑے ہیں پتھر
اک نیا تاج محل ان سے بنایا جائے

1
6
جناب ایک سوال پوچھنا چاہوں گا
آپ نے فرمایا کہ اس نئے دور کی الفت کا یہ تقاضہ ہے کہ اب کہیں اور سے پتھر نہ منگایا جائے تو یہ بتائیے کہ کس پرانے دور کی الفت کا یہ تقاضہ تھا کہ پتھر باہر سے منگوائے جائیں ؟
نیا ہو یا پرانا باہر سے پتھر منگوانا تو کسی دور میں الفت کا تقاضا نہ تھا تو پھر اس شعر کا کیا مطلب ہوا؟

اور پھر آپ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ مجنوں کو جو پتھر پڑے ان سے ایک نیا تاج محل بنوایا جائے اس کا مطلب یہ ہوا کہ یہ جو پرانا تاج محل ہے یہ بھی ایسے ہی پتھروں سے بنا تھا جو کسی کو پڑے تھے تو جاننا یہ بھی چاہوں گا کہ ایسا کب پوا تھا؟

شکریہ

0