تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
Bilal Ahmed khan
@bilal090
29 اپریل
رباعی
Bilal Ahmed khan
@bilal090
یادوں کے سب ٹھکانوں کو مسمار کر دیا
وہ جو کبھی نہیں کیا اس بار کر دیا
کاندھوں سے بوجھ زیست کا پھینکا زمیں پے اور
اپنے بھی ساتھ چلنے سے انکار کر دیا
مجھ سے کہا تھا آپ نے مجھ کو تو بھول جا
میں نے یہ کام آپ کا ، سرکار کر دیا
یادوں کے ہر ٹھکانے کو مسمار کر دیا
1
2
39
1 اپریل
موزوں
Bilal Ahmed khan
@bilal090
اک روز بر آئے گی تمنّائے مدینہ
دیکھیں گے کبھی ہم بھی تو دنیائے مدینہ
ہم لوگ جو اس دنیا سے اکتائے ہوئے ہیں
راس آئے گا ہم لوگوں کو صحرائے مدینہ
ممکن ہی نہیں اور کسی شہر کی الفت
دل میرا ہے مخمورِ تولائے مدینہ
اک روز بر آئے گی تمنائے مدینہ
1
15
6 جنوری
موزوں
Bilal Ahmed khan
@bilal090
سامنے جس کے ہوا کرتی تھی ہر بات میں چپ
جاتے جاتے وہ مجھے دے گیا سوغات میں چپ
میں ترے شہر سے جانے کا اگر سوچوں بھی تو
دم بہ دم پھیلنے لگ جائے گی اعصاب میں چپ
لوگ کرتے ہیں نئے شہر کو آباد مگر
چھوڑ کے جاتے ہیں اجداد کے دیہات میں چپ
سامنے جس کے ہوا کرتی تھی ہر بات میں چپ
0
17
6 جنوری
موزوں
Bilal Ahmed khan
@bilal090
سامنے جس کے ہوا کرتی تھی ہر بات میں چپ
جاتے جاتے دے گیامجھ کو وہ سوغات میں چپ
میں ترے شہر سے جانے کا اگر سوچوں بھی تو
دم بہ دم پھیلنے لگ جائے گی اعصاب میں چپ
لوگ کرتے ہیں نئے شہر کو آباد مگر
چھوڑ کے جاتے ہیں اجداد کے دیہات میں چپ
سامنے جس کے ہوا کرتی تھی ہر بات میں چپ
0
16
22 دسمبر
موزوں
Bilal Ahmed khan
@bilal090
ظالم ہیں ستمگر ہیں یہ شمشیر کی آنکھیں
مظلوم ہیں معصوم ہیں کشمیر کی آنکھیں
اوروں پہ عنایت کرے اوروں کا خداوند
ہم پر تو غصب ڈھاتی ہیں تقدیر کی آنکھیں
تنہائی کے لمحوں میں ہنساتی ہیں یہ مجھ کو
کرتی ہیں شرارت تری تصویر کی آنکھیں
ظالم ہیں ستمگر ہیں یہ شمشیر کی آنکھیں
0
14
16 دسمبر
موزوں
Bilal Ahmed khan
@bilal090
تیرے در پے پڑے ہیں اور یہیں اچھے ہیں
سب بڑے لوگوں سے ہم خاک نشیں اچھے ہیں
ہم برے حال میں ہیں مانا یہ لیکن پھر بھی
تیرے اس عہد کے اچھوں سے کہیں اچھے ہیں
قتلِ انساں نہیں دیکھا تھا تو تب تک میں بھی
یہ سمجھتا تھا کہ یہ اہلِ زمیں اچھے ہیں
تیرے در پے پڑے ہیں اور یہیں اچھے ہیں
0
19
8 دسمبر
موزوں
Bilal Ahmed khan
@bilal090
خوش بہت ہوں شکستِ ذات پہ آج
ہنس رہا ہوں میں بات بات پہ آج
بھول بیٹھا ہوں سب خساروں کو میں
ہاتھ اُس کا ہے میرے ہاتھ پہ آج
اس اداسی کو کر رہا ہوں میں دنگ
رقص کرکے غمِ حیات پہ آج
خوش بہت ہوں شکستِ ذات پہ آج
0
25
5 نومبر
موزوں
Bilal Ahmed khan
@bilal090
اپنی آنکھوں سے پلاتے ہیں وہ ایسا پانی
جو یہ پی لے وہ نہ مانگے گا دوبارہ پانی
دن گزارا ہے تری یاد کے صحراؤں میں
شام آئی تو مری آنکھ میں اترا پانی
چاہتا ہوں کے کسی روز نچوڑوں اس کو
روک کے رکھا ہے کچھ آنکھ میں کھارا پانی
اپنی آنکھوں سے پلاتے ہیں وہ ایسا پانی
0
46
5 نومبر
موزوں
Bilal Ahmed khan
@bilal090
وہ نظر مجھ سے ملاتا ہے چلا جاتا ہے
دل میں جذبات جگاتا ہے چلا جاتا ہے
رات کو آکے تری یاد کا جگنو جاناں
ظلمتِ شب کو مٹاتا ہے چلا جاتا ہے
تیری دنیا کا تھکا ہارا مُسافر اک دن
جسم کا بوجھ گراتا ہے چلا جاتا ہے
وہ نظر مجھ سے ملاتا ہے چلا جاتا ہے
0
21
1 اکتوبر
موزوں
Bilal Ahmed khan
@bilal090
جو تیرے بارے میں گلشن کو ہم بتانے لگے
درخت جھوم گئے پھول مسکرانے لگے
وہ رات صحن میں جو آیا بال کھولے ہوئے
تو چاند شرما گیا تارے منہ چھپانے لگے
جو تیرے بارے میں گلشن کو ہم بتانے لگے
0
13
1 اگست
غزل
Bilal Ahmed khan
@bilal090
دریا بھی ڈوبا تھا اس بات کی حیرانی میں
کیوں ترا عکس ترے بعد رہا پانی میں
چاند کہہ کے مری ماں نے مجھے چوما اور پھر
سب ستارے ہوئے روشن مری پیشانی میں
میرے مر جانے سے بچ جائے گی عزت گھر کی
بس وہ یہ سوچتے ہی کود گئی پانی میں
دریا بھی ڈوبا تھا اس بات کی حیرانی میں
0
25
1 اگست
غزل
Bilal Ahmed khan
@bilal090
تیری آنکھوں نے بڑی دھوم مچا رکھی ہے
شہر سارے میں عجب آگ لگا رکھی ہے
مجھ سے نظروں کو چرا کے یوں گزرنے والے
تیری آنکھوں میں مرے غم کی دوا رکھی ہے
جب سے ماں باپ گئے دنیا سے تب سے گھر کے
صحن میں بچوں نے دیوار بنا رکھی ہے
تیری آنکھوں نے بڑی دھوم مچا رکھی ہے
0
23
25 فروری
غزل
Bilal Ahmed khan
@bilal090
تیری زلفوں کو کبھی ہم نے سنوارا ہوتا
ناز کرتے جو مقدر یہ ہمارا ہوتا
کوئی میسر ہی نہیں خود سا وگرنہ ہم تو
چاہتے تھے کہ کوئی دوست ہمارا ہوتا
ڈوبتے شمس کی کرنوں میں برابر میرے
ہوتے تم اور کسی دریا کا کنارا ہوتا
تیری زلفوں کو کبھی ہم نے سنوارا ہوتا
0
160
27 جنوری
موزوں
Bilal Ahmed khan
@bilal090
یوں مجھے دیکھ کے نظروں کو چرانے والے
آگئے تجھ کو بھی انداز زمانے والے
تجھ پے وارے تھے ، کبھی سارے خزانے میں نے
چند سکے مری جھولی میں گرانے والے
یہ ستارے بھی تو اس شخص کے جیسے ہی ہیں
دسترس میں مری یہ بھی نہیں آنے والے
یوں مجھے دیکھ کے نظروں کو چرانے والے
0
54
معلومات