جو تیرے بارے میں گلشن کو ہم بتانے لگے
درخت جھوم گئے پھول مسکرانے لگے
وہ رات صحن میں جو آیا بال کھولے ہوئے
تو چاند شرما گیا تارے منہ چھپانے لگے

0
50