تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
Prof Zia ul Mazhry- The Poet Ophthalmologist
@mazhry
Envisioning the Eyes Illuminating the Hearts- آنکھیں روشن دل منور
3 نومبر 2022
غزل
Prof Zia ul Mazhry- The Poet Ophthalmologist
@mazhry
شاعر: پروفیسر ڈاکٹر ضیاءالمظہری
جلتے ہوئے پروانوں پہ حیراں نہ ہوا کر
یوں میری محبت سے پریشاں نہ ہوا کر
قربان پتنگوں کی طرح ہونے دے ہم کو
یاشمع کی لَو بن کے فروزاں نہ ہوا کر
دل ہی جو نہیں بس میں تو کیا آنکھ کو بولوں
غزل۔جلتے ہوئے پروانوں پہ حیراں نہ ہوا کر
1
4
540
22 فروری 2024
موزوں
Prof Zia ul Mazhry- The Poet Ophthalmologist
@mazhry
آئینے کے سامنے گر بھول کے بھی آؤ گے
اپنے جیسا آدمی اپنے مقابل پاؤ گے
گزرے لمحوں کی طرح میں لوٹ کر نا آؤں گا
جانتا ہوں اب مری جاں تم بہت پچھتاؤ گے
ہے ہمیں معلوم یہ تم دیر کر دو گے بہت
یہ بھی لازم ہے مگر تم لوٹ کے آ جاؤ گے
غزل۔ آئینے کے سامنے گر بھول کے بھی آؤ گے۔ از چشمِ بینائے مظہریؔ
0
1
38
22 فروری 2024
موزوں
Prof Zia ul Mazhry- The Poet Ophthalmologist
@mazhry
جلوہ گر گل بدن نہیں ہوتا
یہ چمن پھر چمن نہیں ہوتا
روز ہوتی ہے کوئی ان ہونی
میرا تجھ سے ملن نہیں ہوتا
تیرے بن ہی گذار دوں جیون
نہیں ہوتا سجن نہیں ہوتا
غزل۔ جلوہ گر گل بدن نہیں ہوتا۔ از ماہرِ چشم ضیاالمظہری
0
26
19 فروری 2024
موزوں
Prof Zia ul Mazhry- The Poet Ophthalmologist
@mazhry
درد دل میں بسا کے چلتا ہے
ہم کو اپنا بنا کے چلتا ہے
یوں چلے جیسے کارواں کوئی
اپنا سب کچھ لٹا کے چلتا ہے
چاند بادل میں اب نہیں چھپتا
رُخ سے آنچل ہٹا کے چلتا ہے
غزل۔درد دل میں بسا کے چلتا ہے۔ از چشمِ بینائے مظہریؔ
0
51
19 فروری 2024
موزوں
Prof Zia ul Mazhry- The Poet Ophthalmologist
@mazhry
حالِ من غم گسار رہنے دو
میرے غم بے شمار رہنے دو
مختصر سا قیام ہے اپنا
اس کو تو خوشگوار رہنے دو
یہ جو پت جھڑ ہے یہ رہے پت جھڑ
گل کا موسم بہار رہنے دو
غزل۔ حالِ من غم گسار رہنے دو
0
37
19 فروری 2024
موزوں
Prof Zia ul Mazhry- The Poet Ophthalmologist
@mazhry
اس درد کا چارہ ہوا نا میں نے شفا پائی
سنتے ہیں ملا تجھ کو اعجازِ مسیحائی
اعجاز فقط ملتا ہے محنت سے دعاؤں سے
دل کی ہو جگر کی یا آنکھوں کی مسیحائی
کیا بات کریں قلب کی سینے کی جگر کی ہم
فرصت ہی نہیں دیتی آنکھوں کی مسیحائی
غزل۔سنتے ہیں ملا تجھ کو اعجازِ مسیحائی
0
37
19 فروری 2024
موزوں
Prof Zia ul Mazhry- The Poet Ophthalmologist
@mazhry
تینتیس برس نام رہے دید و بصر کے
ہم ہی نا جانیں گے بھلا بھید نظر کے
کہتے ہیں کہ آنکھوں کی مسیحائی ہے آسان
آنکھوں کی مسیحائی ذرا دیکھو تو کر کے
بجلی سی چمکتی ہے جو ہلتی ہے ذرا آنکھ
شعلہ سا لپکتا ہے کہیں بیچ نظر کے
غزل۔تینتیس برس نام رہے دید و بصر کے
0
22
8 فروری 2024
موزوں
Prof Zia ul Mazhry- The Poet Ophthalmologist
@mazhry
صدی یہ بیسویں گذری
دہائی ساتویں یہ تھی
بہت سالوں سے عشروں سے
تھے بیس و بیس کے چرچے
بہت آسیں امیدیں تھی
بہت سی آرزوئیں تھیں
میثاقِ وفا
0
35
5 فروری 2024
موزوں
Prof Zia ul Mazhry- The Poet Ophthalmologist
@mazhry
صاحبِ ہمت ہیں ہم نا صاحبِ شمشیر ہم
ہیں بہت شرمندہ تجھ سے وادئِ کشمیر ہم
تجھ پہ دشمن کا تسلط اب ہمیں کھَلتا نہیں
توڑ پائے نا غلامی کی تری زنجیر ہم
کر سکے محفوظ نا تو بیٹیوں کی چادریں
نا شہیدوں کے لہو کی کر سکے توقیر ہم
وادیِ کشمیر سے معذرت
0
33
2 فروری 2024
موزوں
Prof Zia ul Mazhry- The Poet Ophthalmologist
@mazhry
ہے بات بڑے غم کی بپتا یہ ہماری
ہے دائروں میں چلتے ہوئے عمر گزاری
برسوں سے تماشا ہے یہ جاری و ساری
منصف ہے جمورا تو محافظ ہے مداری
اب سانپ بھی نکلیں گے کبوتر بھی اڑیں گے
ہوتا ہے تماشا اور کھلتی ہے پٹاری
بپتا
0
20
1 فروری 2024
موزوں
Prof Zia ul Mazhry- The Poet Ophthalmologist
@mazhry
جب ان کا کوچہ و در عاشقان چھوڑ گئے
انہوں نے سمجھا کہ وہ ان کا دھیان چھوڑ گئے
خلش رہی نہ ہی حسرت نہ آرزو نہ جلن
خیال و وہم گئے اور گمان چھوڑ گئے
وہ توشہ ہاتھ میں رکھ لو ہمیں بھی جانا ہے
جہاں میں آئے تھے جو بھی جہان چھوڑ گئے
غزل۔جب ان کا کوچہ و در عاشقان چھوڑ گئے
0
30
9 اکتوبر 2023
موزوں
Prof Zia ul Mazhry- The Poet Ophthalmologist
@mazhry
ماہرِ چشم اور سخن ور
آنکھیں روشن دل منور
دیپ کو رکھنا ہے روشن
روغنِ دل کو جلا کر
آنکھ کی بینائی سے ہے
قلب کا ادراک بڑھ کر
غزل۔۔۔ ماہرِ چشم اور سخن ور۔۔۔۔۔۔۔آنکھیں روشن دل منور
0
1
66
معلومات