حالِ من غم گسار رہنے دو |
میرے غم بے شمار رہنے دو |
مختصر سا قیام ہے اپنا |
اس کو تو خوشگوار رہنے دو |
یہ جو پت جھڑ ہے یہ رہے پت جھڑ |
گل کا موسم بہار رہنے دو |
اے خزاؤں کے زرد ُرو پیڑو |
کچھ تو آسِ بہار رہنے دو |
روز کہتا ہوں آج آئے گا |
ضیاؔ کا اعتبار رہنے دو |
حالِ من غم گسار رہنے دو |
میرے غم بے شمار رہنے دو |
مختصر سا قیام ہے اپنا |
اس کو تو خوشگوار رہنے دو |
یہ جو پت جھڑ ہے یہ رہے پت جھڑ |
گل کا موسم بہار رہنے دو |
اے خزاؤں کے زرد ُرو پیڑو |
کچھ تو آسِ بہار رہنے دو |
روز کہتا ہوں آج آئے گا |
ضیاؔ کا اعتبار رہنے دو |
معلومات