تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
سید شاہ فیصل
@Syed-Shah
The Seeker
18 مارچ 2025
غزل
سید شاہ فیصل
@Syed-Shah
مسجدوں میں رہیں میکدوں کو چلیں
دل جلوں کا ٹھکانہ نہیں آجکل
دل فگاروں چلو بے قراروں چلو
کوئی اپنا سہارا نہیں آجکل
پیر و مرشد کے قصے زباں پر رہیں
اب وہ اللہ کا بندہ نہیں آجکل
مسجدوں میں رہیں میکدوں کو چلیں
0
13
16 مارچ 2025
شعر
سید شاہ فیصل
@Syed-Shah
کہ پھول کا نصیب تھا بکھرنا سو بکھر پڑا
اسے خبر کیا کہ رشتہ اس کا بھی ہوا سے ہے
نصیب
0
5
15 مارچ 2025
غزل
سید شاہ فیصل
@Syed-Shah
کس قدر خاموش ہیں یہ لب مگر
کس قدر ویران ہے یہ دل مرا
بس اسی خاطر ہی دامن مَل دیا
ہو کہی بدنام نہ قاتل مرا
کیسے کوئی چاہتا مجھکو کہ اب
آپ اپنا نہ رہا قابل مرا
کس قدر خاموش ہیں یہ لب مگر
0
16
5 مارچ 2025
غزل
سید شاہ فیصل
@Syed-Shah
کچھ ایسا ترا شہر میں چرچا ہے کہ مت پوچھ!
جس سے بھی ترا پوچھا تو کہتا ہے کہ مت پوچھ!
اک نازنی طائر کی وہ بے باکیاں جس سے
صَیّاد قفس کا بھی وہ شیدا ہے کہ مت پوچھ!
بیٹھا ہے کوئی کوچۂ جاناں میں شب بھر
اس شوخ نے دل میں وہ ٹھانا ہے کہ مت پوچھ!
کچھ ایسا ترا شہر میں چرچا ہے کہ مت پوچھ!
1
5
42
28 فروری 2025
غزل
سید شاہ فیصل
@Syed-Shah
یہ دستور چاہت کا اپنا نہیں ہے
تو ہستی کو ہم نے مٹایا نہیں ہے
ہے اس دل میں چاہت سمندر کی مانند
جو چاہو تو لے لو یہ قطرہ نہیں ہے
ابھی بھی تجلی ہے موجود لیکن
جہاں میں کہیں کوئی موسیٰ نہیں ہے
یہ دستورِ چاہت کا شیوہ نہیں ہے
0
9
58
26 فروری 2025
آزاد نظم
سید شاہ فیصل
@Syed-Shah
جب ترے شہر میں آغوشِ وداعی ہو گی
حلقۂ یاراں میں رقصاں تبھی قاتل ہوگا
چارسو ہوگا ترے نام کا چرچا جاناں
صبح کی بادِ قضا تیری عبا اوڑھے گی
رَخّشِ مہتاب ترے نام سا روشن ہوگا
رُخِ آکاش ترے گال کی سرخی لے کر
جدائی: گریجویشن پر
0
6
47
14 فروری 2025
غزل
سید شاہ فیصل
@Syed-Shah
تھوڑی دیر اور سہی یہ اذیت سہنے دو
میں گر ہوں مسلہ تو، یہ مسلہ رہنے دو
جن پھولوں کی خوشبو سے مہکا ہے گلشن
اے ہوائے گلشن تم وہ بہانہ رہنے دو
اب تو سارے کہتے ہیں "ہم ناکہتے تھے"
ہوگی کوئی حکمت یہ ستانہ رہنے دو
اذیت
0
20
13 فروری 2025
غزل
سید شاہ فیصل
@Syed-Shah
راگِ من گر تُو شُدَم سوز از در زندگی
تاکجا اس شوق کی تاب لائیں گے ہمی
کاغذی از پیرہن میرے جوئے شیر کا
من و تن گر ہوجو دل چارسو بے مائہ گی؟
کب کسی کا ہوتا ہے دل اگر وہ کھوتا ہے
بے دلی اصلِ خِزی نام ہے بے چارگی!
نوائے شاہ
0
13
12 فروری 2025
غزل
سید شاہ فیصل
@Syed-Shah
کبھی کبھی تو اس دل میں آرزو ہوگی
کہ اب کسی سے تخیل میں گفتگو ہوگی
بھلا کا چاک پڑا ہے یہ پیرہن دیکھو
کوئی تو حیلہ ہو جس سے یہ رفو ہوگی
جو تیرے بعد ہے گزری ہمی پہ اے ہمدم
کبھی جو ہم سے ملو گے تو گفتگو ہوگی
آرزو
1
43
معلومات