تھوڑی دیر اور سہی یہ اذیت سہنے دو
میں گر ہوں مسلہ تو، یہ مسلہ رہنے دو
جن پھولوں کی خوشبو سے مہکا ہے گلشن
اے ہوائے گلشن تم وہ بہانہ رہنے دو
اب تو سارے کہتے ہیں "ہم ناکہتے تھے"
ہوگی کوئی حکمت یہ ستانہ رہنے دو
تپتی صحرا پر فیصل تم جو ہو ہمراہ
مجھ کو پلکو میں رکھ لو یہ سایہ رہنے دو

0
11