برسوں بعد کوئی یاد ہمیں آیا پھر
دلِ بے تاب میں بس آپ کو ہی پایا پھر
تمھیں درپیش اگر سوچ کی قوت ہو تب
صورتِ دریا نظر آئے گا ہر صحرا پھر
کبھی تم عالمِ احساس میں آکر دیکھو
تمھیں ہر شخص میں پنہا ملے گی دنیا پھر
یونہی بڑھتا گیا گر جورِ زمانہ ہر دم
ملیں گے تارکِ قرآں بھی سفِ آرا پھر
کون کرتا ہے تخیل کا خسارہ ایسے
کسے منظور ہے تاعمر یہی جینا پھر

0
10