Circle Image

Rahmat Ali

@RahmatAli

آنکھ اشکوں سے چھل رہی ہے
میری شام اب ڈھل رہی ہے
وہ صورت دل میں اتری
آنکھ سے جو اوجھل رہی ہے
اس نے اتنے زخم دیئے
اب تو ہر بلا ٹل رہی ہے

0
151
بزم ہستی میں مجھے بھی آنے دو
میں ہوں پروانہ مجھےجل جانے دو

0
88
کچھ رنجش ہے تلخ سی اے زندگی سن
ہے نا کوئی مراسم اے زندگی سن
ٹھہرو گی جب بشرِ خدا دیکھ کہ تم
ہوگا پھر غلبہ اجل اے زندگی سن
بچھڑے تجھ سے چاہنے والے تیرے
ملا تجھے بھی تو دغا اے زندگی سن

0
124
کسی مکیں کی لگتا داستان ہے
یہ دل مِرا عجب ہی گلستان ہے
ہے اس میں کئ رنگ پھول کانٹے بھی
خدا بھی اِس پہ کتنا مہربان ہے
نہیں ہے اس میں گر صفت رحیم کی
تو پھر یہ گوشئہ چمن بھی ویراں ہے

0
122
جب بچھڑیں تو یادیں رہ جاتی ہیں
کچھ ادھوری باتیں رہ جاتی ہیں
چھپے جب بھی محبّت کا سورج
شامیں نفرت کی رہ جاتی ہیں
کچھ خواب سجائے آنکھوں میں
کچھ حسرتیں دل کی رہ جاتی ہیں

0
776
کچھ بھی ہوتا نہیں ابہام
رات دن آتے ہیں پیغام
دل بے کراں میں سلگا کر
خود ہو جاتے ہیں گمنام
اے دردِ دل سر اٹھا
ناداں لگاتے ہیں الزام

0
130
تمناء حیات مرس رہی ہے
تم سے ملنے کو ترس رہی ہے
ِمرا حال اب مخفی نا رہے گا
خاموشی مجھ کو جرس رہی ہے
رنجیدہ دل بھی چھید ہوا
اب یاد رگوں میں رس رہی ہے

0
164
کچھ یادوں میں آج کی شام گزارتے ہیں
بے سدھ کر کے خود کو پھر سنبھالتے ہیں
 ہم کو تو پہلے بھی میسر نہیں تھی راحت
 چل اب کی شب تیرا نام پکارتے ہیں 
لمحہ بہ لمحہ تُو پاس ہے ہجر نہیں معلوم 
کہتی یہ شعر ہی تیری بات نکھارتے ہیں

0
191
کیوں طبیعت یہ بِےزار ہے
آنکھ بھی اشکوں کا ہار ہے
لگتی یہ دلکشاں تھی کبھی
زندگی جو بہت کانٹ دار ہے
پھولوں سے یہ گٙھر کو سجاۓ
پھر بتائے اسے نار ہے

133
میرےسُلگتے دل سے اک صدا آ رہی ہے
زندہ ضمیر ہے تیرا مجھ کو بتا رہی ہے
اٹھ غفل و ناداں اور سن یہ راز تو بھی
جو آہٹ مخلوق خدا سے آ رہی ہے
اور چھپی ان میں قدرت کو بھی دیکھو
رنگ بدل کے ہمیں آزماۓ جا رہی ہے

198
                             " لال كنیر"                 لال كنیر، آپ میں سے اکثر  اس نام کو جانتے ہونگے اور چند ایک ایسے بھی ہونگے جو اس نام سے پہلی دفعہ واقف ہوے ہونگے ۔چونکہ اللّه نے انسان کی تخلیق کے ساتھ ساتھ اسے اور بھی بہت ساری نعمتوں سے نوازا ہے اور ایسی ایسی نعمتیں عطاء کی ہیں کہ انسان ششدر رہ جاتا ہے ۔اللّه نے کائنات کو خوبصورت بنانے کے لئے بہت سے رنگ بکھیرے ہیں۔اگر زمین کو ہی دیکھا جائے تو ایسے ایسے رنگ نظر آے گے، ایسی ایسی  چیزیں نظر آے گی بظاھر تو وه ایک دوسرے سے مختلف ہونگی لیکن ایک جھلک ایسی بھی ہوگی جو سب میں آپکو یکساں نظر آے گی وہ جھلک قدرت کی جھلک ہوگی۔کہنے والے کہتے ہیں کے یہ جھلک نصیب والو کو نظر آتی ہے۔اگر آپکو یہ       جھلک نظر آ رہی ہے تو آپ بڑے نصیب والے ہیں۔زمین کو اگر ایک باغ کی مانند سمجھا جائے تو باغ کا سب سے خوب صورت ترین پودا انسان ہے اور بھی بہت سارے پودے ہیں جڑی بوٹیاں ہیں  کچھ زہریلی ہیں جنکو ہم (  كنیر )کہتے

0
114
اٹھ لا علم دن یونہی ڈھلتے ہیں
باندھ رخت، اب گھر کو چلتے ہیں
نا رہے گا قُرب، آشْناؤں میں
ہے دنائی یہ اب سنبھلتے ہیں
کر کے ورد تیرے ہی نام کے
باغِ سحر میں پھول کِھلتے ہیں

395