کچھ بھی ہوتا نہیں ابہام
رات دن آتے ہیں پیغام
دل بے کراں میں سلگا کر
خود ہو جاتے ہیں گمنام
اے دردِ دل سر اٹھا
ناداں لگاتے ہیں الزام
ان غموں نے کیا ایسا نڈھال
نا رہی کوئی حسرتِ ظام
شمع دل اب بجھی سی لگتی
جیسے ہو یہ مفلس کی شام

0
109