کسی مکیں کی لگتا داستان ہے
یہ دل مِرا عجب ہی گلستان ہے
ہے اس میں کئ رنگ پھول کانٹے بھی
خدا بھی اِس پہ کتنا مہربان ہے
نہیں ہے اس میں گر صفت رحیم کی
تو پھر یہ گوشئہ چمن بھی ویراں ہے
یہ مہکے جب سنے ذکر مکین کا
یہ سرگزشت سن کے اپنی حیراں ہے
لا علم کرتا ہے خطائیں اتنی کے
کیے پر اپنے ہوتا پھر پشیماں ہے
کسی مکیں کی لگتا داستان ہے
یہ دل مِرا عجب ہی گلستان ہے

0
93