آنکھ اشکوں سے چھل رہی ہے
میری شام اب ڈھل رہی ہے
وہ صورت دل میں اتری
آنکھ سے جو اوجھل رہی ہے
اس نے اتنے زخم دیئے
اب تو ہر بلا ٹل رہی ہے
جیئے گے ہم بھی اک روز
آرزو یہ ابھی چل رہی ہے

0
153