| جہاں میں لاکھوں حسین ہونگے مگر حسینوں میں کیا رکھا ہے
|
| وہ ایک چہرہ نظر نہ آئے تو مہ جبینوں میں کیا رکھا ہے
|
| شرر ہے بے چینیوں کا گھر ہے یہ ماس کا لوتھڑا نہیں ہے
|
| اے میرے مالک اے میرے مولا یہ تو نے سینوں میں کیا رکھا ہے
|
| یوں پھول کی پتیوں میں باہم وہ ہیرے موتی جڑے ہوئے ہیں
|
| کوئی جو دیکھے ہنسی تمہاری کہے نگینوں میں کیا رکھا ہے
|
|
|